پاکستان

کراچی: گرفتار جعلی خاتون ڈاکٹر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

ملزمہ عائشہ پر بچوں کے اغوا کا بھی الزام ہے جبکہ اسے جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ سے گرفتار کیا گیا تھا، پولیس
| |

کراچی: جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ سے گرفتار کی گئی جعلی ڈاکٹر عائشہ کو 26 مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا گیا۔

شہر قائد کی مقامی عدالت میں پولیس نے ملزمہ کو پیش کیا اور 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جسے عدالت نے مسترد کردیا، تاہم عدالت نے کہا کہ اگر پولیس چاہے تو ملزمہ سے جیل میں 3 دن تک تفتیش کر سکتی ہے۔

عدالت میں پیشی کے دوران پولیس نے بتایا کہ عائشہ کو جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ سے گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے کچھ سامان بھی برآمد کیا۔

مزید پڑھیں: پشاور: حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سے 'میٹرک پاس ڈاکٹر' گرفتار

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ ایک سال سے گائنی وارڈ میں کام کر رہی تھی اور اس پر بچوں کے اغوا کا بھی الزام تھا، جس پر عدالت نے ملزمہ عائشہ کو 26 مارچ تک جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو چالان جمع کرانے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ منگل 13 مارچ کی صبح پولیس نے جناح ہسپتال کے گائینی وارڈ سے جعلی ڈاکٹر عائشہ کو گرفتار کیا تھا۔

اس بارے میں پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمہ کورنگی کی رہائشی ہے اور وہ میٹرک پاس ہے جبکہ تلاشی کے دوران اس کے بیگ سے ادویات بھی ملی تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ جناح ہسپتال کے گائینی وارڈ کی انتظامیہ کی اطلاع پر یہ کارروائی کی گئی اور جب پولیس ہسپتال پہنچی تو ملزمہ عائشہ وہاں موجود تھی۔

پولیس نے بتایا تھا کہ ملزمہ عائشہ ایک سال سے گائنی وارڈ میں جعلسازی کر رہی تھی اور اس کے غیر قانونی آپریشنز میں ملوث ہونے اور نوزائیدہ بچے اغوا کرنے والے گروہ سے منسلک ہونے کا بھی شبہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمہ عائشہ کے پاس لیڈی ہیلتھ وزیٹر کا بھی کوئی سرٹیفکیٹ نہیں تھا جبکہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

ملزمہ عائشہ کی درخواست ضمانت دائر

دوسری جانب جعلی خاتون ڈاکٹر عائشہ کی جانب سے عدالت میں درخواست ضمانت بھی دائر کردی گئی۔

سٹی کورٹ میں ملزمہ کی وکیل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عائشہ گزشتہ 6 سے 7 ماہ سے جناح ہسپتال میں ڈاکٹرز کی اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہی تھی اور ملزملہ نے آج تک کسی کو نہیں کہا کہ وہ خاتون ڈاکٹر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا جعلی ڈگری رکھنے والے پولیس افسران کو گرفتار کرنے کا حکم

عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر سرکاری وکیل کو 14 مارچ تک کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

اس موقع پر وومن پولیس کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزمہ عائشہ سے تفتیش کرنے ہے لہٰذا 2 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔جس پر عدالت نے پولیس کی جانب سے دی جانے والی نظرثانی کی درخواست کو مسترد کردیا اور ملزمہ کو 26 مارچ تک جیل بھیجنے کا حکم برقرار رکھا۔