پاکستان

مختلف نوعیت کے جرائم میں پرویز مشرف سمیت 3 ہزار ملزمان مفرور

گجرانوالہ پولیس کی کارکردگی بہتر رہی جن کو اسلام آباد پولیس کو ٹریننگ دینے کے لیے مدعو کیا گیا ہے، ذرائع

اسلام آباد: پولیس کو مختلف جرائم میں ملوث سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سمیت 3 ہزار مفرور ملزمان مطلوب ہیں۔

مذکورہ ملزمان دہشت گردی، قتل، اقدامِ قتل، اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی جیسے جرائم میں مطلوب ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ عدالت نے دہشت گردی، قتل، اغوا برائے تاوان، ڈکیٹی، موبائل فون چوری، اقدامِ قتل، تشدد، عصمت دری، اغوا، حادثات، چوری، جعلسازی اور دیگر جرائم میں ملوث کل 3 ہزار 273 کو مطلوب قرار دے دیا۔

یہ پڑھیں: 2017 میں راولپنڈی پولیس کی کارکردگی مایوس کن رہی

محکمہ پولیس کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ سینئر سپریٹنڈنٹ کے دفتر میں ایک افسر کو مفرور ملزمان کا کیس نمٹانے کے لیے تعینات کیا گیا ہے جبکہ وفاق میں مذکورہ نشست پہلے سے ہی خالی تھی۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری میں گجرانوالہ پولیس کی کارکردگی قابل تعریف رہی اسی وجہ سے انہیں اسلام آباد پولیس کو ٹریننگ دینے کے لیے مدعو کرلیا گیا۔

افسر نے مزید بتایا کہ پولیس نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور امیگریشن ڈپارٹمنٹ کو بیرون ملک فرار مفرور ملزمان کی سفری تفصیلات جمع کرنے کی تجویز دی۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی پولیس دوسرے صوبوں کیلئے رول ماڈل ہے، عمران خان

ذرائع کا کہنا تھا کہ ’بیرون ملک فرار ہونے والے ملزمان کی تعداد 147 ہے تاہم ان کی فضائی سفر پر مشتمل معلومات جمع کرکے انہیں گرفتار کرنے کے احکامات دیئے جا چکے ہیں‘۔

ذرائع نے بتایا کہ بیرون ملک فرار ہونے والے دو ملزمان کے خلاف ریڈ وارنٹ حاصل کیے جاچکے ہیں جبکہ 145 ملزمان کی گرفتاری کے لیے ملک میں انٹرپول حکام سے رابطے کیے جارہے ہیں دوسری جانب 314 مفرور ملزمان کی جائیداد کریمنل کوڈ سیکشن 88 کے تحت ان کی جائیداد ضبط کرلی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے 216 مفرور ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف مقدمہ درج

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ 3 ہزار 273 مفرور میں سے 2 ملزمان 20 برس سے لاپتہ ہیں جبکہ دہشت گردی میں مطلوب 8 ملزمان میں سے تین مارگلہ، انڈسٹریل ایریا سے دو دو اور شہزاد ٹاؤن پولیس اسٹیشن کی حدود سے ایک ہے۔

قتل کی وارداتوں میں 365 مفرور ملزمان میں سے 66 کا سبزی منڈی، 45 کا شہزاد ٹاؤن، 44 کا ترنول، 40 کا لولڑہ شریف، 17 کا صنعتی ایریا، 16 کا مارگلہ، 14 کا سہلا، 13 کا بھرا کاو، آپارہ اور خانا سے 12-12، نیلور سے 11، شالیمار سے 10، رمنا سے 7، سیکریٹریٹ سے 6، نون پولیس، کراچی کمپنی اور کوہسر سے 4-4، اور لوہی بہر پولیس اسٹیشن کی حدود سے ایک ملزم کا تعلق ہے۔


یہ خبر 13 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی