دنیا

روس کا ’ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ‘

میزائل آواز سے 10 گنا زیادہ تیزی سے پرواز کر سکتا ہے اور مقررہ وقت میں ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، وزارت دفاع

ماسکو: روس نے ہائپر سونک (آواز کی رفتار سے تیز) میزائل کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ صدر ولادی میر پیوٹن نے میزائل کو ’آئیڈیل ہتھیار‘ قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ روسی صدر نے رواں ماہ کے آغاز میں ہتھیاروں کی ایک نئی جنریشن تیار کرنے کا انکشاف کیا تھا۔

یہ پڑھیں: روس کا بین البراعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے بتایا کہ فضاء سے مار کرنے والے نئے چھوٹے میزائل سسٹم کِنزال (خنجر) میزائل ایم آئی جی 31 سپرسونک انٹرسیپٹر جیٹ سے داغا گیا۔

وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ ’ہائپر سونک میزائل مقررہ وقت میں مذکورہ فاصلہ طے کرکے ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا‘۔

اس ضمن میں روس کی وزارت دفاع نے میزائل فائر کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی۔

خیال رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے قوم سے اپنے سالانہ خطاب میں جدید ہائپر سونک میزائل کے بارے میں انکشاف کیا تھا جبکہ 18 مارچ کو ہونے والے صدراتی انتخابات میں ولادی میر پوٹن کی کامیابی کے امکان روشن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب، روس سے ’ایس 400‘ ڈیفنس سسٹم، دیگر ہتھیار خریدے گا

ولادی میر پیوٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ ہائپر سونک میزائل سسٹم آواز سے 10 گنا زیادہ تیزی سے پرواز کر سکتا ہے، جس کے باعث یہ فضائی دفاعی نظام اور میزائل دفاعی نظام کے مقابلے میں ناقابل تسخیر ہے، جس کا کوئی ملک موازنہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میزائل جنوبی ملٹری ضلع میں یکم دسمبر کو نصب کیا گیا۔

دوسری جانب نائب وزیراعظم نے سوشل میڈیا فیس بک پر کہا کہ ایم آئی جی 31 سپرسونک جیٹ کو ’جدید‘ بنانے کا کام مکمل ہو چکا جو میزائل کو باآسانی اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: روس کے ’ناقابل تسخیر‘ہتھیار:امریکا کا معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام

وزارت دفاع نے کہا کہ سال کے آغاز سے لیکر تاحال تقریباً 250 تجربات کیے گئے۔

واضح رہے کہ ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ روس نے بغیر انسانوں کے پانی میں چلنے والی ڈیوائسز بھی تیار کرلی ہیں، جو آبدوزوں اور ٹورپیڈوز کے مقابلے میں کئی گنا تیزی سے سفر کر کے نیوکلیئر وارہیڈز لا سکتی ہیں۔


یہ خبر 12 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی