پاکستان

گلگت بلتستان: موسمی تبدیلی سے بچاؤ کیلئے وفاقی حکومت سے فنڈز طلب

دریاسندھ کے اطراف حفاطتی دیوار بنا کر سیلاب کے منفی اثرات سے زمین کو محفوظ بنایا جائے گا، قانون ساز اسمبلی

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے موسمی تبدیلیوں کے باعث گلیشئر پگھلنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خطے میں ماحولیاتی تباہی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔

موسم میں مسلسل تبدیلی سے دریا سندھ سے متصل اراضی پر آباد کاروں کی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

یہ پڑھیں: موسمی تبدیلیوں سے پاکستان کو لاحق خطرات

واضح رہے کہ 2016 میں ورلڈ واچ انسٹیٹیوٹ اور برطانیہ کے چیف سائینٹفک ایڈوائزر ڈیوڈ کنگ نے ماحولیات، موسمی تبدیلیوں کو دہشت گردی سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا جس کے باعث سیلاب اور خشک سالی میں اضافے کے ساتھ ناقابل اعتبار، متضاد موسم انسانی رہن سہن اور فصلوں کی تباہی کا باعث ہو سکتے ہیں۔

اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن اسمبلی عمران ندیم نے جمعہ کو تحریک التوا پیش کی۔

اسمبلی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر زور دیا کہ دریا سندھ کے اطراف حفاطتی دیوار بنانے کے لیے گلگت بلتستان کے فنڈز میں اضافہ کریں تاکہ سیلاب کے منفی اثرات سے زمین کو محفوظ کیا جا سکے۔

عمران ندیم نے اسمبلی کو بتایا کہ ’گلیشئر تیزی سے پگھل رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: موسمی تبدیلی ہوتی ہے دماغ پر اثرانداز

اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی روکنے سے متعلق اقدامات کے بارے میں اسمبلی کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ خطے میں منفی موسمی تغیر کے نتیجے میں رواں برس سیلاب کے امکانات زیادہ ہیں جس کے باعث دریا اور نہروں کے پاس آباد رہائشی سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔

اس حوالے سے ڈپٹی اسپیکر ظفر اللہ خان نے کہا کہ امسال گلگت بلتستان میں موسمی تبدیلیوں سے برف باری اور بارش میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے تاہم جنگلات کی کٹائی بھی سیلاب کی اصل وجہ ہے۔

ڈپٹی اسپیکر نے واضح کیا کہ ’گلگت بلتستان میں سالانہ لاکھوں درخت غیرقانونی طریقے سے کاٹ دیئے جاتے ہیں لیکن ملوث عناصر کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی‘۔

مزید پڑھیں: موسمی تبدیلی، پانی کی قلت سے صحرائی رقبے میں اضافہ

اپوزیشن لیڈر امیتاز حیدر نے الزام عائد کیا کہ شجر کاری کے لیے تفویض ہونے والا فنڈ محکمہ جنگلات میں کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے۔

وزیر اطلاعات اقبال حسن نے اقرار کیا کہ گلگت بلتستان حکومت نے شجرکاری مہم اور جنگلات کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے شہریوں کو گیس اور بجلی فراہم کی جائے تو خطے میں درخت کی کٹائی کا عمل رک سکتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی راجا جہانزیب خان نے کہا کہ گلوبل وارمنگ ایک عالمی مسئلے کا روپ اختیار کر چکی ہے اور اس کی ذمہ داری ترقی یافتہ ممالک پر عائد ہوتی ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک اس کے منفی اثرات کا شکار ہو رہے ہیں۔


یہ خبر 11 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی