ملالہ کا خود پر ہونے والے حملے سے متعلق اہم انکشاف
دنیا کی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ انہوں نے خود پر حملہ کرنے والے لوگوں کو معاف کردیا، کیوں کہ معاف کرنا ہی سب سے بہترین انتقام ہے۔
دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم و خواتین کی خودمختاری کے حوالے سے خدمات سر انجام دینے والی پاکستانی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے یہ بات انٹرنیٹ اسٹریمنگ سروس نیٹ فلیکس کے ایک شو میں کہی۔
ملالہ ہوسف زئی نے نیٹ فلیکس پر چلنے والے ٹاک شو ’مائی نیکسٹ گیسٹ نیڈزنوانٹروڈکشن ود ڈیوڈ لٹرمین‘ میں شرکت کی، جو 9 مارچ کی رات کو نشر کیا گیا۔
اس شو میں ملالہ یوسف زئی نے نہ صرف خود پر ہونے والے حملے سے متعلق گفتگو کی، بلکہ انہوں نے آکسفورڈ میں اپنی تعلیم، برطانیہ سے اپنے آبائی علاقے منگورہ واپسی، عالمی سیاسی صورتحال، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے کی پابندی اور لڑکیوں میں تعلیم سمیت دیگر عالمی مسائل پر بھی بات کی۔
ملالہ یوسف زئی نے ڈیوڈ لیٹرمین کی جانب سے خود پر ہونے والے حملے کے حوالے سے کہا کہ انہیں ہر طرح سے تمام چیزیں ٹھیک طرح یاد نہیں کہ اس دن کیسے اور کیا ہوا تھا؟۔
ملالہ یوسف زئی نے خود پر ہونے والے حملے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اس دن جب انہیں ہوش آیا اور ان کی آنکھیں کھلیں تو انہوں نے خود کو ایک مختلف ملک میں پایا، جہاں ان کے آس پاس انگریزی زبان بولنے والے ڈاکٹرز اور نرسز موجود تھیں۔
ان کے مطابق انہوں نے صرف اتنا پوچھا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا اور وہ یہ جان کر حیران رہ گئیں کہ وہ اسکول کی بس میں اسکول کے دوستوں کے ساتھ تھیں، تاہم اب وہ ہسپتال میں ہے۔