پاکستان

طاہر مشہدی نے ایم کیو ایم سے علیحدگی اختیار کرلی

کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی نے یہ اعلان عوام کے نام کھلا خط کر کیا۔
|

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما کرنل (ر) طاہر مشہدی نے جماعت میں دھڑے بندی اور سیاست کے طریقہ کار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایم کیو ایم سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کردیا۔

کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی نے یہ اعلان عوام کے نام کھلا خط لکھ کر کیا۔

خط میں انہوں نے کہا کہ غریب گھرانوں سےتعلق رکھنے والےپارٹی میں شامل ہوکر آج اقتدارکیلئے دست وگریبان ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کی موجودہ قیادت سے متوسط طبقے کی نمائندگی کی توقع نہیں کی جاسکتی اور اقتدار کیلئے دست و گریباں دونوں گروپ خودغرض اور لالچی ہیں۔

مزید پڑھیں: 'سینیٹ الیکشن میں ناکامی کی وجہ متحدہ کے اندرونی اختلافات'

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی مستقبل نظر نہیں آ رہا بلکہ جماوعت کی اب صرف تباہی ہے۔

انہوں نے ایم کیو ایم رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی خودغرضی، بچگانہ حرکتوں سےمہاجرعوام کےمینیڈیٹ کی توہین نہیں دیکھ سکتا اور ان کے حالیہ طرزعمل اور اقدامات سے پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کی انا، خودغرضی اور ہٹ دھرمی پارٹی کے نقصان کی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی نے عوامی اختیار، باہمی اعتماد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور یہ لوگ اردو بولنے والی قومیت کے قصور وار ہیں۔

طاہر حسین مشہدی کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے ثابت کر دیا کہ وہ رائے دہندگان کے اعتماد اور وفاداری کے بالکل مستحق نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان لوگوں نے جھوٹ، دھوکہ دہی اورفریب سے تمام عوامی اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کی رکنِ سندھ اسمبلی ہیر سوہو پیپلز پارٹی میں شامل

اپنے خط میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ رابطہ کمیٹی اراکین عوامی اختیار کوپیسہ بنانے،طاقت لینے اور باہمی لڑائی میں ضائع کررہے ہیں۔

انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے لیے امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں ایماندار، متحرک اور زیادہ تعلیم یافتہ بے لوث لوگ ایم کیو ایم کی پاکستان کی باگ ڈور سنبھالیں۔

خط میں ریٹائرڈ کرنل نے محب وطن، تعلیم یافتہ مہاجرعوام کانمائندہ اوردو بارسینیٹر ہونے پرفخر کا اظہار بھی کیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل رکنِ صوبائی اسمبلی ہیر سوہو نے پاکستان پیپلز پارٹی اور بلقیس مختار نے سینیٹ انتخابات کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کو چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کی تھی۔