پاکستان

’انشاء اللہ ڈیموکریسی‘ پرویز مشرف اور نواز شریف

پاکستان کے طلبہ و سماجی کارکنان نے انشاء اللہ ڈیموکریسی فلم کی فیسٹیول میں نمائش پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔

لندن کے ’اسکول آف اورینٹیل اینڈ افریقن اسٹڈیز‘ (ایس او اے ایس) کے طلبہ اور پاکستانی سماجی ارکان نے ’ہیومن رائٹس واچ‘ (ڈبلیو ایچ آر) سے ایک آن لائن درخواست کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برطانیہ میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلم کی نمائش نہ کرے۔

ایس او اے ایس کے طلبہ نے ہیومن رائٹس واچ سے مطالبہ کیا ہے کہ لندن میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں پاکستانی ہدایت کار محمد علی نقوی کی سیاسی ڈاکیومینٹری فلم ’انشاء اللہ ڈیموکریسی‘ کی اسکریننگ نہ کی جائے۔

خیال رہے کہ ’انشاء اللہ ڈیموکریسی‘ کو چند سال قبل ہی بنایا گیا تھا، جب کہ لندن میں ہونے والے ہیومن رائٹس فلم فیسٹیول سے قبل بھی اس فلم کی متعدد عالمی فلم فیسٹیول میں نمائش کی جاچکی ہے۔

ڈاکیومینٹری فلم کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں پاکستان کے سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے انٹرویوز سمیت نواز شریف اور دیگر رہنماؤں کے حقیقی انٹرویوز شامل ہیں۔

—فوٹو: انشاء اللہ ڈیموکریسی فیس بک

فلم کا مرکزی کردار پرویز مشرف ہی ہیں، جن کی دور حکومت سمیت ان کی جانب سے عوامی حکومت کا تختہ الٹنے اور پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی جیسے معاملات پر سوالات کیے گئے ہیں۔

ڈاکیومینٹری فلم میں نواز شریف کے بھی مختلف ٹی وی چینلز کو دیے گئے انٹرویوز کی کلپس شامل کی گئی ہیں، جب کہ دستاویزی فلم میں میڈیا اور عام لوگوں سے اوجھل سیاسی حقائق کو بھی دکھایا گیا ہے۔

ہیومن رائٹس فلم فیسٹیول سے قبل اس فلم کو فرانس میں ہونے والے ’فیپا‘ ڈینمارک میں ہونے والے ’آئی ڈی ایف اے‘ شمالی امریکا میں ہونے والے ’ڈاک نیو یارک سٹی‘ اور ناروے میں ہونے والے ’فلمز فرام ساؤتھ ایشیا‘ سمیت دیگر متعدد فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا جاچکا ہے۔

اور اب اسے لندن میں جاری ہیومن رائٹس فلم فیسٹیول میں 9 اور 10 مارچ کو پیش کیا جائے گا۔

تاہم ’ایس او اے ایس‘ کے طلبہ اور سماجی کارکنان نے اس فلم کو فیسٹیول میں نہ دکھانے کی آن لائن درخواست کی ہے۔

—فوٹو: انشاء اللہ ڈیموکریسی فیس بک

ان کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم کے پارلیمنٹ کی بالادستی کے بجائے فوج کی بالادستی کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

دوسری جانب ڈائریکٹر محمد علی نقوی نے کہا ہے کہ فلم کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرنے والوں نے فلم کو دیکھے بغیر یہ مطالبہ کیا، وہ پہلے فلم کو دیکھیں اور سمجھیں، اس کے بعد مطالبہ کریں۔

علاوہ ازیں ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے بھی اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ ’انشاء اللہ ڈیموکریسی‘ کی اسکریننگ ہر حال میں کی جائے گی۔

—فوٹو: انشاء اللہ ڈیموکریسی فیس بک

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلم پرویز مشرف کے دور حکومت میں انسانی حقوق کی ہونے والی پامالیوں سے پردہ اٹھاتی ہے اور پرویز مشرف کو بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا احتساب دینا پڑے گا۔

فلم کے ڈائریکٹر محمد علی نقوی کے مطابق ہیومن رائٹس واچ فلم فیسٹیول میں اسکریننگ کے بعد فلم کو رواں برس گرمیوں میں ریلیز کرنے کا ارادہ ہے۔

خیال رہے کہ ہیومن رائٹس واچ فلم فیسٹیول 7 مارچ سے شروع ہوا، جو 16 مارچ تک جاری رہے، فیسٹیول کے دوران مختلف ممالک کی سیاسی و انسانی حقوق پر بنائی گئی دستاویزی فلمیں دکھائی جائیں گی۔