پاکستان

رضا ربانی کی نواز شریف سے زیادہ قربت ہے، زرداری

چیئرمین سینیٹ نے تین برسوں تک نواز شریف کی آئین کو متاثر کرنے کی کوششوں کو نظرانداز کیا، سابق صدر
|

سابق صدر آصف علی زرداری کا نے اپنی ہی جماعت کے منتخب چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کو دوبارہ عہدہ نہ دینے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ 'ان کی نواز شریف سے زیادہ قربت ہے'۔

سابق صدر آصف زرداری نے بلوچستان کے وزیر اعلی اور نومنتخب سینیٹرز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'میں اپنے چیئرمین کی برائی نہیں کرنا چاہتا لیکن رضا ربانی نے تین برسوں تک نواز شریف کی آئین کو متاثر کرنے کی کوششوں کو نظرانداز کیا'۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ رضا ربانی نے 18 ویں ترمیم میں بھی ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا تھا یہی وجہ ہے کہ نواز شریف کی رضا ربانی کے ساتھ زیادہ قربت ہے۔

انہوں نے نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے نمبر گیم جیتنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس وننگ ووٹ ہیں۔

مزید پڑھیں: رضا ربانی کو چیئرمین شپ دینے کی نواز شریف کی تجویز زرداری نے رد کردی

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کسی اور کو نظر میں رکھ کر اکثریت کا دعوٰی کر رہے تھے ان سے اب پوچھیں تو ان کی رائے مختلف ہو گی۔

سابق صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کا فیصلہ بلاول بھٹو کریں گے۔

میڈیا نمائندوں کی جانب سے اگلے پیپلز پارٹی کا سلیم مانڈوی والا کو چیئرمین کے لیے منتخب کیے جانے کے سوال پر آصف زرداری نے مسکراتے ہوئے جواب دیا 'انشااللہ'۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی چیئرمین سینیٹ سے متعلق آصف زرداری کو پیشکش

خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم اور حکمراں جماعت کے قائد نواز شریف نے سینیٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد چیئرمین سینیٹ کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے رضاربانی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے صدر میرحاصل خان بزنجو کے ہمراہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کے دوران کہا تھا کہ 'میں ذاتی طور پر رضا ربانی جیسی شخصیت کو سینیٹ کا چیئرمین دیکھنا چاہتا ہوں'۔

تاہم پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے رضاربانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے حمایت کے حوالے سے سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ 'میں ایسا نہیں چاہتا'۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری نے نواز شریف کی تجویز مسترد کردی

واضح رہے کہ رواں ماہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے بعد چیئرمین سینیٹ کا انتخاب 12 مارچ کو شیڈول ہے جس کے ساتھ ساتھ نومنتخب سینیٹرز کی حلف برداری کی تقریب بھی منعقد ہوگی۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کا شیڈول

سینیٹ سیکرٹریٹ نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول تیار کرلیا ہے۔

سینیٹ کے شیڈول کے مطابق یعقوب ناصر کی صدارت میں انتخاب کے لیے سینیٹ کا اجلاس 12 مارچ کو ہوگا۔

نو منتخب سینیٹرز بھی 12 مارچ کی صبح حلف لیں گے جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس دو گھنٹوں کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی فارم بھی 12 مارچ کو ہی جمع ہوں گے، نامزدگی فارم کی جانچ پڑتال کا عمل 2 بجے تک مکمل کرلیا جائے گا، جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد سینیٹ کا اجلاس 4 بجے دوبارہ ہوگا۔

سینیٹ کے چار بجے ہونے والے اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ہوگا جس کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا جائے گا۔