کھیل

پاک بھارت سیریز کا مقدمہ، فیوچر ٹور پروگرام تعطل کا شکار

پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ سیریز کے مقدمے کے سبب 2019 سے 2023 تک کا نیا فیوچر ٹور پروگرام تعطل کا شکار ہے، سیٹھی

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ سیریز کے مقدمے کے سبب آئی سی سی کا اعلان کردہ 2019 سے 2023 تک کا نیا فیوچر ٹور پروگرام تعطل کا شکار ہے ۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان چھ سیریز کھیلنے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے لیکن بھارت کی جانب سے سے معاہدے کا پاس نہ رکھنے پر پاکستان نے بھارت پر مقدمہ کر دیا اور آئی سی سی کی تنازعات کے حل کیلئے قائم کمیٹی اس کا فیصلہ کرے گی۔

نیشنل اسٹیڈیم میں ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقدمے کی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس وقت آئی سی سی کی کمیٹی نے 2014 میں مفاہمتی یادداشت کے دستخط کے موقع پر موجود دونوں فریقین کے گواہان طلب کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے میں گواہ تھا اور سب سے اہم چیز یہ ہے کہ اس مقدمے کی وجہ سے پورا فیوچر ٹور پروگرام تعطل کا شکار ہے اور یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہم نے اس تنازع کے نتیجے کی شرط پر فیوچر ٹور پروگرام پر دستخط کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مقدمے میں دو پہلو بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ پہلا یہ کہ تنازعات کے حل کیلئے قائم کمیٹی کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ بھارت مفاہمتی یادداشت پر عمل کرنے کا پابند ہے یا نہیں۔ دوسرا یہ کہ اگر بھارت پابند ہے تو اس بات کا فیصلہ بھی کرنا ہو گا کہ کس حد تک وہ اس پر عمل کرنے کا پابند ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہونے والے ایشیا کپ 2018 میں پاکستان کی شرکت کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ یہ مقدمہ مکمل طور پر دوطرفہ سیریز سے متعلق ہے اور اس کا براہ راست ایشیا کپ سے کوئی تعلق نہیں۔

نجم سیٹھی نے کرچی کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ 25مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل کو کامیابی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ 25مارچ کو کراچی اور اس کے کرکٹ شائقین پوری دنیائے کرکٹ کی توجہ کا محور ہوں گے لہٰذا میں تمام شہریوں سے کہوں گا کہ وہ نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں اور پوری دنیا کو دکھا دیں کہ وہ مثالی میزبان اور ہمیشہ کی طرح کھیلوں کیلئے بہترین شہر ہیں۔