پاکستان

افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے عمل کا دوبارہ آغاز

حکومتِ پاکستان نے افغان مہاجرین کو وطن واپس جانے کے لیے 2 ماہ کی مہلت دے رکھی ہے جو مارچ میں ختم ہو جائے گی۔

پشاور: افغان مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی کا عمل 3 ماہ کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں مقیم 14 لاکھ رجسٹر افغان مہاجرین کو رضاکارانہ طور پر وطن واپس جانے کا اختیار دیا گیا تھا جبکہ موسم سرما کے باعث افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کا عمل عارضی طور پر معطل ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: 2018 میں افغان مہاجرین کی واپسی میں کمی کا امکان

افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کا عمل ضلع نوشہرہ میں قائم ازخیل سینٹر سے ہوا، جس میں ایک افغان خاندان نے سینٹر سے وطن واپسی کے لیے رابطہ کیا جس پر کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔

مذکورہ سینٹر میں افغان سفارت خانے کے حکام، افغان مہاجرین سے متعلق ادارے کا عملہ اور اقوام متحدہ مہاجرین ایجنسی کے رضا کار موجود تھے۔

اقوام متحدہ مہاجرین ایجنسی کے جاری بیان میں کہا گیا کہ رضا کارانہ واپسی کا عمل موسم سرما کے باعث افغانستان، پاکستان اور یو این ایچ سی آر کے حکام کے درمیان ایک معاہدے کے تحت معطل تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یو این ایچ سی آر خیبرپختونخوا کے علاقے ازخیل اور بلوچستان کے علاقے بالیلی میں قائم سینٹرز سے رضاکارانہ طور پر واپس جانے والوں کو مدد فراہم کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کی سمری ارسال

وہ مہاجرین، جن کے پاس پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز موجود ہوں گے، کو دونوں سینٹرز پر سہولت فراہم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے افغان مہاجرین کو وطن واپس جانے کے لیے 2 ماہ کی مہلت دے رکھی ہے جو مارچ میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مہلت ختم ہونے کے بعد پی او آر کارڈ کے حامل افراد کی رجسٹریشن بھی منسوخ تصور کی جائے گی۔


یہ رپورٹ 3 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی