ملتان میٹرو بس اسکینڈل: حکومت نے فیصل سبحان کو ’مشتبہ کردار‘ قرار دےدیا
کراچی: حکومتِ پنجاب نے ملتان میٹرو بس اسکینڈل میں کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین فیصل سبحان کو اس معاملے کا ’مشتبہ کردار‘ قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے ایک پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو کوئی پریشانی ہے جس کی وجہ سے وہ ایسے بیانات دیتے ہیں۔
ملک احمد خان نے دعویٰ کی کہ فیصل سبحان کا اعجاز شیخ نامی شخص سے رابطہ تھا اور انہوں نے ایک جعلی کمپنی بنائی ہوئی تھی۔
انہوں نے فیصل سبحان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے کیپٹل کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ لمیٹڈ کے جعلی دستاویزات بنائے اور اپنے آپ کو اس کمپنی کا مالک ظاہر کیا۔
مزید پڑھیں: ملتان میٹرو بس منصوبہ: کرپشن کی تحقیقات کیلئے ایس ای سی پی پردباؤ
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ کیپٹل کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ لمیٹڈ موجود ہی نہیں ہے۔
پنجاب حکومت کے ترجمان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کیپٹل کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ لمیٹڈ کی مشتبہ سرگرمیوں کا علم چینی ریگولیٹر کو ہوا تھا جس نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو اس بارے میں آگاہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چینی ریگولیٹری اتھارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب اور سینیٹر مشاہد حسین سید کے دستخط شدہ خطوط بھی دیئے تھے، تاہم یہ خطوط جعلی نکلے تھے۔
ملک احمد خان نے اس الزام کو بھی مسترد کردیا جس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کہا گیا تھا کہ فیصل سبحان کو پنجاب حکومت پناہ دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا ملتان میٹرو بس منصوبے کی تحقیقات کا حکم
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں ملتان میٹرو بس اسکینڈل میں حکومتِ پنجاب پر یہ الزامات عائد کر کے اس معاملے میں ’غلط تاثر‘ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
خیال رہے کہ میٹرو بس منصوبے میں کرپشن اسکینڈل کے ملزم فیصل سبحان گزشتہ چند روز سے غائب ہیں، جبکہ ان پر الزامات ہیں کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے نجی بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقوم کی ترسیل کی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس پاکستان کے ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں منظرِ عام پر آئیں تھیں کہ فیصلہ سبحان کی کیپٹل کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ لمیٹڈ نے ملتان میٹرو بس منصوبے میں چینی کمپنی یابائیتے کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ کی ہے۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی پر خبر سامنے آئی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس منصوبے کے لیے فیصل سبحان کی کمپنی سے ایک کروڑ روپے کی رشوت لی تھی۔
مزید پڑھیں: ملتان میٹروبس منصوبے میں بدعنوانی کا الزام، چینی کمپنی پر پابندی عائد
شہباز شریف نے اس خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیپٹل کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ لمیٹڈ کا کوئی وجود نہیں ہے، جبکہ میڈیا ہاؤس کو تنبیہ کی تھی وہ اس طرح کی خبریں نشر کرنے سے قبل خدا واحد کا خوف کریں۔
ملتان میٹرو بس منصوبے میں یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ چینی ریگولیٹری اتھارٹیز نے چینی کمپنی یابائیتے کے اکاؤنٹس میں غیر معمولی ترسیلات کے بارے میں پتہ لگایا تھا جو ملتان میٹرو بس منصوبے میں کیپٹل کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ لمیٹڈ کی شراکت دار ہے۔
بعدِ ازاں چینی حکام نے اپنی تحقیقات کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سینیٹر مشاہد حسین سید کے دستخط شدہ خط کے ساتھ ایس ای سی پی کو آگاہ کیا تھا۔
اس کیس کو ایس ای سی پی کے سابق چیئرمین ظفرحجازی نے خفیہ رکھا تھا اور اس بارے میں فنانس کمیٹی کو آگاہ نہیں کیا تھا۔