دبئی انتظامیہ نے سری دیوی کیس کی تحقیقات بند کردی
دبئی پبلک پراسیکیوشن نے بولی وڈ کی سپر اسٹار اداکارہ سری دیوی کی موت کو حادثہ قرار دینے کے بعد واقعے کی تحقیقات بند کردی۔
دبئی انتظامیہ نے 3 دن تک تحقیقات کرنے کے بعد قرار دیا کہ سری دیوی کی موت ایک حادثہ تھی، جس کے بعد اداکارہ کی لاش کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا۔
خیال رہے کہ 24 فروری کو سری دیوی کی دبئی کے امیریٹس ٹاور ہوٹل میں باتھ ٹب میں موت ہوئی تھی۔
انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا تھا، مگر ذرائع کے مطابق وہ پہلے ہی چل بسیں تھیں، گزشتہ تین دن سے ان کی لاش راشد ہسپتال میں موجود تھی، جہاں ان کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا۔
ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ سری دیوی کی موت اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی، تاہم بعد ازاں پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کی موت باتھ روم میں پانی کے ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ان کی موت کو حادثہ قرا دیتے ہوئے بتایا گیا تھا ک وہ نہاتے وقت بے ہوش ہوگئیں تھیں، جس وجہ سے وہ ڈوب کر چل بسیں۔
یہ بھی پڑھیں: سری دیوی کی موت پانی کے ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی
ابتدائی طور پر سری دیوی کی موت کی تحقیقات دبئی پولیس نے کی تھی، جس کے بعد اس کی تحقیقات دبئی پبلک پراسکیوشن کے حوالے کی گئی، جس نے تحقیقات 27 فروری کی دوپہر کو بند کرکے لاش کو ورثاء کے حوالے کردیا۔
دبئی انتظامیہ کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئیٹ کے ذریعے بتایا گیا کہ اداکارہ کی موت کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ان کی لاش ان کے خاندان کے حوالے کردی گئی۔