پاکستان

ایل او سی: بھارتی فورسز کی بلا اشتعال گولہ باری، ایک لڑکا جاں بحق

بھارتی فورسز نے صبح ڈھروتی گاؤں میں شدید گولہ باری کی، اسسٹنٹ کمشنر ضلع کوٹلی ولید انور
|

مظفرآباد: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی جانب سے شدید فائرنگ کے نتیجے میں آزاد جموں کشمیر میں ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا۔

ضلع کوٹلی کے اسسٹنٹ کمشنر ولید انور نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فورسز نے صبح ساڑھے 8 بجے شدید گولہ باری کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈھروتی ناری گاؤں میں ایک گھر پر بھارتی فورسز کی جانب سے ایک مارٹل شیل داغا گیا جس کی وجہ سے 13 سالہ زین ابراہیم جاں بحق ہوا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے علاقے میں مزید افراد کے جاں بحق ہونے کے خدشات کا بھی اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: بھارتی فائرنگ سے بچہ ہلاک، جوابی کارروائی میں دو بھارتی فوجی ہلاک

خیال رہے کہ نکیال سیکٹر آزاد جموں کشمیر کے ضلع کوٹلی میں واقع ہے جہاں بھارتی فورسز کی جانب سے سب سے زیادہ سیز فائر کی خلاف ورزی دیکھنے میں آتی ہے۔

یاد رہے کہ 23 فروری کو بھی ڈھروتی ناری میں ہی بھارتی فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے ایک نوجوان سمیت 2 افراد ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوگئے تھے۔

بھارت کی جانب سے 24 فروری کو بھی نکیال سیکٹر کے گاؤں تورٹی نڑھ میں شہری آبادی کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک شہری جاں بحق جبکہ 3 زخمی بھی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

یاد رہے کہ رواں برس اب تک بھارت کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر 336 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں 16 بے گناہ شہری شہید اور 65 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

اس کے علاوہ بھارت نے سب سے زیادہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی گزشتہ برس کی اور ایک سال کے دوران 1970 مرتبہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔