پاکستان

پاکستانی بچوں کی فحش ویڈیوز ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جانے کا انکشاف

قومی اسمبلی کی کمیٹی نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈارک ویب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

قومی اسمبلی میں بچوں سےزیادتی کےمعاملے پرقائم خصوصی کمیٹی نے بچوں کی فحش وڈیوز ویب سائیٹ پر اپ لوڈ ہونے کے انکشاف پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈارک ویب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

مریم اورنگزیب کی زیرصدارت بچوں سےزیادتی کےمعاملے پرقائم خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں پاکستانی بچوں کی فحش وڈیوز کو ڈارک ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیے جانے کا انکشاف ہوا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے تحت بچوں سے زیادتی کی وڈیوز ڈارک ویب پر اپلوڈ کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ویب سائیٹ کی ڈیمانڈ پر بچوں کو قتل بھی کیا جاتا ہے۔

قومی اسمبلی کی کمیٹی نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کردیا اور پی ٹی اے سے ڈارک ویب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ واقعات ڈارک ویب سائیٹ پر موجود ہیں۔

کمیٹی نے پی ٹی اے کو ڈارک ویب سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی ویب سائیٹس کو بلاک کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے بتائے کہ ڈارک ویب پر پاکستانی بچوں کی ویڈیوز موجود ہیں یا نہیں اور اگر موجود ہیں تو سائبر کرائم ایکٹ کےتحت ایسی ویب سائٹس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی کی کمیٹی نے پنجاب کے ضلع قصور میں کم سن زینب اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں عاصمہ قتل کیس پر تفتیش کے مختلف پہلووں پر بریفنگ کے لیے دونوں صوبوں کے پولیس سربراہان کو بھی طلب کرلیا۔

کمیٹی نے آئی جی پنجاب اور آئی جی کے پی کو نوٹس جاری کردیا ہے، نوٹس میں دونوں پولیس سربراہاں کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ ددونوں کیسز میں اب تک ہونے والی تفتیش کے حوالے سے بریفنگ دی جائے۔

کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) حکام کو بھی طلب کرلیا ہے۔