پاکستان

فلمی صنعت کی بحالی کیلئے ‘پالیسی’ متعارف کرائیں گے، مریم اورنگزیب

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 26 فروری کو فلم انڈسٹری اور آرٹس پالیسی کا اعلان کریں گے، وفاقی وزیراطلاعات

لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فلمی صنعت کی بحالی کا عمل اگلے دو ماہ میں شروع ہو جائے گا جس کے تحت سینمیا انڈسٹری کی تعمیر و بحالی، فلم سازی کا عمل اور فنکاروں کی ترتیب اور ان کی ریٹائرمنٹ سے متعلق پلان شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 26 فروری کو فلم انڈسٹری اور آرٹس پالیسی کا اعلان کریں گے جس پر عملدرآمد اگلی حکومت نہیں بلکہ اسی حکومت میں شروع ہو جائے گا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ‘فلمی صنعت کے فروغ کے لیے سینمیا کی تعمیر کے لیے انکم ٹیکس اور سیلز ٹکس کی چھوٹ ہو گی اور عمر رسیدہ یا ریٹائرڈ ہونے والے فنکاروں کے لیے خصوصی پیکج ہوگا‘۔

انہوں نے قومی آرٹس کنونشن 2018 اور پاک چین اقتصادی راہدری (سی پیک) ثقافتی کارواں کی اختتامی تقریب میں واضح کیا کہ جمہوری اداروں اور ذرائع ابلاغ کا گہرا تعلقات ہےلیکن پاکستانی میڈیا کو شام 6 سے 10 بجے درمیان دیکھا جائے تو لگتا ہے اگلے دن حکومت نہیں رہے گی۔

مریم اورنگزیب نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ خبر کو سنسنی خیز بنانے کی دوڑ سے الگ ہو کر اجتماعی سوچ پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ذرائع ابلاغ نے مسائل کے اجاگر میں غیر معمولی فرائض انجام دیئے لیکن بعض امور پر سخت تحفظات ہیں۔

اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت اور منفی رویوں کا فروغ نہیں ہونا چاہیے اور اس کے سدباب کے لیے فلمی صنعت کو بھی فروغ دینا ہوگا۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کا تشخص بری طرح متاثر ہوا، ماضی پر رونے کے بجائے مستقبل پر توجہ دینی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ چین میں فلمی صنعت سے ملکی تشخص کی جو تصویر پیش کی جارہی ہے وہ قابل تعریف ہے

کچھ تو اچھا کیا، احسن اقبال

وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ‘قیام پاکستان کے بعد ملک کے سرکاری دفتروں میں کرسیاں بھی نہیں تھیں لیکن آج ہم ایٹمی طاقت کے روپ میں دنیا کے خطے پر پہچانے جاتے ہیں یقیناً کچھ تو اچھا کیا ہوگا جو ملک ایٹمی طاقت بنا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے منی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اٹھائے تاہم پاکستان کو دہشت گرد وں کے معاون ممالک کی فہرست میں گرے کیٹیکری میں ڈالنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’پڑوسی ملک اسٹرایٹجک اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہا ہے جبکہ ملک کے اندر سیاسی اسٹرایٹجک اسٹرائیک کا سلسلہ بدرجہ اتم جاری ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر نوجوانوں کو مایوسی دکھا کر ورغلا میں مصروف ہیں تاہم نوجوانوں پر توجہ دے کر معاشرے کو مفید بنایا جاسکتا ہے

احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا تھالیکن مسلم لیگ ن نے اقتدار میں آکر تمام چیلنجز سے تدبر سے مقابلہ کیا۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ ماضی میں ملک میں 20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کا راج تھا اب قصہ پارینہ بن چکا ہے۔