پاکستان

چیف جسٹس کا دورہ جناح ہسپتال: ایمرجنسی وارڈ میں بدبو پر برہمی

ہسپتال کو دستیاب تمام ضروری وسائل سے متعلق تحریری درخواست لکھ کر دی جائے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار
|

کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے جناح ہسپتال کے ہنگامی دورہ پر ایمرجنسی وارڈ میں ناقص صفائی کے انتظام اور مریضوں کو تسلی بخش طبی سہولیات کی عدم فراہمی پر متعلقہ حکام کی سخت سرزنش کی۔

میاں ثاقب نثار نے جناح ہسپتال کی ایگریکٹو ڈاکٹر سیمی جمالی سے کہا کہ ‘ہسپتال کو دستیاب تمام ضروری وسائل سے متعلق تحریری درخواست لکھ کر دی جائے’۔

یہ پڑھیں: فیس دو، لاش لے جاؤ — ہسپتالوں کی کہانی ایک ڈاکٹر کی زبانی

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے بعد چیف جسٹس نے جناح ہسپتال پہنچ کر ایمرجنسی وارڈ، شعبہ نیورو سرجری، ریڈیولوجی ، سائبرنائف کا دورہ کیا۔

چیف جسٹس کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ ذمہ داران اور عملے کی دوڑیں لگ گئیں اور وہ تیزی سے اپنی نشستوں اور ذمہ دارایوں کی ادائیگیوں میں لگ گئے۔

میاں ثاقب نثار نے ایمرجنسی وارڈ میں تعفن زدہ ماحول پر انتظامیہ کی باز پرس کی اور فوراً صفائی ستھرائی کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہسپتالوں سے گزارش ہے کہ کاروبار کیجیے لیکن ڈھنگ سے

انہوں نے ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہوکر کہا کہ ‘یہاں اتنی بدبو کیوں ہے’۔

انہوں نے ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کرتے ہوئے مریضوں کو درپیش مسائل سے متعلق ان کی شکایت بھی سنیں۔

اس موقعے پر مریضوں نے چیف جسٹس سے ہسپتال کے عملے کے ناروا سلوک کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں قابل ڈاکٹروں کی کمی اور دواؤں کی قلت ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ کی بدحالی دیکھنے کے لیے آنکھوں کی بھی ضرورت نہیں

تیمارداروں اور مریضوں نے شکایت کا انبار لگاتے ہوئے بتایا کہ طبی عملہ اپنی سہولت اور کمیشن کی خاطر لیبارٹری ٹیسٹ مخصوص لیبارٹی سے کرانے پر اصرار کرتےہیں۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ‘سرکاری ہسپتال میں ادویات ہونے کے باوجود متعین کردہ میڈیکل اسٹور سے ادویات خریدنے کا کہا جاتا ہے’۔

جس پر چیف جسٹس نے ڈاکٹر سیمی جمالی کی موجودگی میں ذمہ داران کی سرزنش کی اور ہسپتال میں طبی سہولیات کی فراہمی پر عدم اعتماد کا اظہارکیا۔