پاکستان

راولپنڈی حکام نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے فلاحی مراکز کا کنٹرول سنبھال لیا

اسلام آباد کیپٹیل اتھارٹی نے تین طبی مراکز کا انتظام سنبھالتے ہوئے متعدد ایمبولینس اپنی تحویل میں لے لیں، ڈپٹی کمیشنر

راولپنڈی: پنجاب حکومت نے راولپنڈی ضلعی انتظامیہ کو کالعدم جماعت الدعوۃ کے زیر انتظام تمام تدریسی مراکز اور فلاحی یونٹس کو اپنے کنٹرول میں کرنے کے لیے سروے کا حکم دیتے ہوئے ان کی حرکات و سکنات پر خصوصی نظر بھی رکھنے کا حکم دیا ہے۔

اس حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ پہلے ہی وفاقی حکومت کو جماعت الدعوۃ کے طبی و تدریسی مراکز اپنی تحویل میں لے کر مکمل کوائف فراہم کر چکی ہے۔

اسلام آباد کیپٹیل اتھارٹی (آئی سی ٹی) انتظامیہ کالعدم جماعت الدعوۃ کے زیر اہتمام دیہی علاقوں میں چلنے والے تین طبی مراکز سمیت متعدد ایمبولینس اپنی تحویل میں لے چکی ہے ۔

واضح رہے صدرِ مملکت ممنون حسین نے رواں ماہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کیا جس کے تحت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی جانب سے قرار دیئے جانے والی کالعدم تنظیمیں اور دہشت گرد افراد اب ملک میں بھی قابل گرفت ہوں گے۔

مذکورہ ایکٹ سے دہشت گردوں کے اثاثوں کو منجمد اور ضبط کرنے کے فیصلے سے دہشت گرد اور ان کی تنظیموں کے بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے میں مدد ملے گی۔

مذکورہ ترمیمی بل پر صدارتی دستخط کے بعد حافظ محمد سعید کی جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) سمیت ال اختر ٹرسٹ اور الرشید ٹرسٹ بھی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل ہو گئی ہیں۔

اسلام آباد ڈپٹی کمیشنر کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے ڈان کو بتایا کہ ‘آئی سی ٹی نے ڈسپنسری کا انصرام سنبھالتے ہوئے زیرتحویل تین ایمبولینس ہلالِ احمر کے حوالے کردی ہیں’۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی ہدایت پر مدارس، اسکول اور طبی مراکز کا کنٹرول حاصل کرلیا تاہم جماعت الدعوۃ کے زیر انتظام مساجد کے حوالے سے کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے’۔

ڈپٹی کمیشنر کا کہنا تھا کہ ‘جماعت الدعوۃ کی جانب سے گزشتہ ہفتے چندہ جمع کرنے پر تین مختلف پولیس اسٹیشن میں مقدمات درج ہوئے تاہم آئی 8 میں مسجد کے اندر کوئی سرگرمیاں جاری نہیں ہیں’۔

کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے بتایا کہ اسلام آباد کے اندر جماعت الدعوۃ کے زیر انتظام کوئی اسکول یا مدرسہ قائم نہیں۔

پنجاب حکومت کے حکم نامے پر عملدرآمد کرتے ہوئے راولپنڈی ضلعی انتظامیہ نے چھاکرا روڈ پر قائم جماعت الدعوۃ کے مدرسے ‘حدبیبہ مدرسہ’ اپنی تحویل میں لے کر مدرسے کے انتظام و انصرام محکمہ اوقاف کے حوالے کردیا جبکہ ضلعی انتظامیہ نے فلاحِ انسانیت فانڈویشن کے تحت چلنے والی چار طبی مراکز کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔

محکمہ اوقاف کے ایڈمنیسٹریٹر زاہد اقبال نے ڈان کو بتایا کہ شہر میں جماعت الدعوۃ کی متعدد مساجد ہیں لیکن حکومت صرف مدارس اور ڈسپنسری کے انتظام پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ‘بیشتر سرگرمیاں مدارس، اسکول اور طبی مراکز پر منعقد ہوتی ہیں اس لیے مساجد کو چھوڑ کر راولپنڈی میں قائم تمام مدارس پر کنٹرول ہے’۔

واضح ہے کہ صدر میں کشمیر روڈ پر قائم القدس مسجد جماعت الدعوۃ کا اہم ضلعی مرکز بھی ہے ۔

گزشتہ برس ایک پرائیوٹ گروپ کی جانب سے کمرشل پلاٹ پر تعلیمی مرکز قائم کرنے کے لیے راولپنڈی کینٹومنٹ بورڈ سے اجازت کی گئی لیکن جب انکشاف ہوا کہ پراجیکٹ کے پیچے جماعت الدعوۃ ہے اور وہ پلاٹ پر مسجد اور مدرسہ تعمیر کرنےکا ارادہ رکھتی ہے تو کینٹومنٹ بورڈ نے تمام تعمیراتی کام رکوادیا تھا۔

کینٹو منٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ‘ہم نے نجی تنظیم کو تعمیرات کی اجازت دی لیکن انٹلی جنس ایجنسیوں نے بتایا کہ پراجیکٹ کے پیچے جماعت الدعوۃ ہے تو اس سے متعلق تمام امور معطل کردیئے گئے’۔


یہ خبر 17 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی