پاکستان

صرف ایک سگریٹ, جسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟

صرف ایک سگریٹ روزانہ استعمال کرنا جسم میں ایسی تبدیلیاں لاتا ہے جو جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہیں۔

تمباکو نوشی کے متعدد نقصانات سامنے آتے رہتے ہیں مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ صرف ایک سگریٹ پینا جسم پر کیا اثرات مرتب کرسکتا ہے؟

اگر نہیں تو جان لیں کہ صرف ایک سگریٹ روزانہ استعمال کرنا جسم میں ایسی تبدیلیاں لاتا ہے جو جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے۔

جی ہاں صرف ایک سگریٹ نظام تنفس سے لے کر معدے تک بہت کچھ ایسا بدلتا ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

ایک سگریٹ جسم پر کیا اثرات مرتب کرتی ہے وہ آپ درج ذیل جان سکیں گے۔

نظام تنفس میں تبدیلیاں

تمباکو نوشی درحقیقت ایسے افراد میں دمہ کی علامات کو حرکت میں لاتی ہے جو اس عارضے کا شکار نہیں ہوتے۔ دمہ کی ایک اہم علامت سانس کی نالیوں کا کھچاﺅ ہوتی ہے جس کے دوران ہوا کی گزرگاہ سکڑ جاتی ہے، ایسا ہونے پر سانس گھٹنے لگتا ہے اور کھانسی آجاتی ہے، ایسا عام طور پر تمباکو نوشی کے آغاز پر ہوتا ہے تاہم جب یہ عادت بن جاتی ہے تو پھیپھڑوں میں جانے والا دھواں تباہی پھیلانے لگتا ہے، تاہم صرف ایک سگریٹ بھی پھیپھڑوں کی رنگت بدلنے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے اور ہوائی نالیاں بند ہونے لگتی ہیں جہاں دھواں اور دیگر زہریلے اثرات پھنس جاتے ہیں۔

دل کے کام کرنے میں مشکل

جب سگریٹ جلائی جاتی ہے تو دھڑکن تیز ہوجاتی ہے جبکہ دل کے لیے خون کی فراہمی کا کام مشکل ہونے لگتا ہے۔ اگر جسم میں کولیسٹرول کی سطح زیادہ ہو تو زیادہ نقصان ہوتا ہے جبکہ فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے۔ نکوٹین نقصان دہ کولیسٹرول کے ٹکڑے کرنے کی صلاحیت کو کم کردیتی ہے اور چربی دوران خون میں زیادہ آزادی سے گردش کرنے لگتی ہے جو شریانوں میں اکھٹی ہوکر بتدریج ہارٹ اٹیک کا باعث بنتی ہے۔ تمباکو نوشی فوری طور پر دل کی دھڑکن کی رفتار بھی تیز کردیتی ہے اور یہ تیزی وقت گزرنے کے ساتھ دل کو تھکاوٹ کا شکار کردیتی ہے جس سے اچانک موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے چاہے آپ جوان ہی کیوں نہ ہو۔

معدے پر اثرات

تمباکو نوشی فوری طور پر معدے میں تیزابیت کو فوری طور پر بڑھاتی ہے اور نکوٹین معدے کی حفاظتی سطح کو کم کرتا ہے۔ معدے کو تیزابیت کی ضرورت غذا کو گھلانے کے لیے ہوتی ہے مگر حفاظتی تہہ اسے صحت کے لیے نقصان دہ نہیں بننے دیتی۔ تمباکو نوشی کے عادی افراد میں نکوٹین اور دھواں اس حفاظتی تہہ کے بننے کے عمل کو نقصان پپنچانے والے عوامل ہیں جو معدے میں تیزابیت کا باعث بنتی ہے، یہ ایسڈ غذائی نالی تک پہنچ جاتا ہے جس کی وجہ حفاظتی تہہ کا کام نہ کرنا ہوتا ہے، جبکہ یہ عادت وٹامن سی، ای اور فولک ایسڈ کو جذب کرنے کی صلاحیت بھی کم کردیتی ہے، جس سے جسمانی کمزوری اور دیگر عوارض کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

ناک اور کان

ناک میں موجود ننھے بال پھیپھڑوں کو بلغم سے صاف رکھتے ہیں، تمباکو نوشی ان پر بھی اثرانداز ہوتی ہے اور جیسے ہی دھواں ناک تک پہنچتا ہے تو ان بالوں کے افعال تھم جاتے ہیں اور مواد اکھٹا ہونے لگتا ہے جو انفیکشن اور ورم کے لیے جسم کو کمزور بنادیتا ہے۔ اسی طرح سردرد اور سونگھنے کی حس پر بھی مختصر اور طویل المعیاد بنیادوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تمباکو نوشی کانوں کو قدرتی طور پر خود کو صاف رکھنے سے بھی روکتی ہے۔

دماغ پر اثرات

ویسے تو سگریٹ نوشی کے عادی اس عادت کو خود کو پرسکون رکھنے میں مدد کا باعث قرار دیتے ہیں مگر طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق دماغ پر اس سے بالکل مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نکوٹین دماغ تک بہت تیزی سے پہنچتی ہے اور ان حصوں کو سکون پہنچاتی ہے جو جذبات، سمت کا تعین کرنے والی حس اور منصوبہ بندی کی صلاحیت کرتے ہیں۔ مگر اس نشے کا اثر صرف چند سیکنڈ رہتا ہے اور اس کے بعد ذہنی بے چینی کا احساس پیدا ہونے لگتا ہے۔ ہر سگریٹ کے ساتھ ڈوپامائن نامی نیورو کیمیکل مرنے لگتا ہے۔