ایم کیو ایم (پاکستان) میں مزید دھڑا بندی کا امکان نہیں، کاشف عباسی
اسلام آباد: متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں سینیٹ انتخابات پر اختلافات کے حوالے سے معروف ٹی وی اینکر کاشف عباسی کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت میں جو دراڑیں نظر آرہی ہیں یہ بھریں گی نہیں لیکن انتخابات قریب ہونے کی وجہ سے وقتی مصالحت کے تحت عوام کو زیادہ توڑ پھوڑ نظر نہیں آئے گی۔
ڈان نیوز کے پروگرام نیوز آئی میں کاشف عباسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم پاکستان) جب تک تحریک کے بانی کی سرپرستی میں تھی اس وقت تک اس میں دراڑیں دیکھنے میں نہیں آئیں۔
تجزیہ کار کے مطابق فاروق ستار صاحب نے پارٹی کو اکیلے چلانے کی کوشش کی لیکن کامران ٹیسوری کا معاملہ پارٹی کو پسند نہیں آیا جس پر رابطہ کمیٹی بپھر گئی لیکن وہ یہ جانتے ہیں کہ پارٹی کو قائم رکھنے کی جدوجہد میں سب کا اکٹھے رہنا بہت ضروری ہے۔
اسی موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار مبشر زیدی نے کہا کہ ایم کیو ایم (پاکستان) میں جو کچھ ہو رہا ہے عوام کے سامنے ہو رہا ہے وہ ایک جمہوری جماعت ہے لیکن دوسری جماعتوں میں سینیٹ انتخابات کے لئے نامزدگیاں اس طرح سامنے نہیں آتیں بلکہ انھیں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:سینیٹ انتخابات: فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے الگ الگ امیدوار
تجزیہ کار کے مطابق سینیٹ کی سیٹوں پر ایم کیو ایم (پاکستان) کے درمیان اختلاف جمہوری عمل ہے اور یہ آنے والے وقت میں ایم کیو ایم کے لئے سود مند ثابت ہو گا۔
اس حوالے سے تجزیہ کار سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے جتنے بھی دھڑے بن جائیں یا جتنے بھی اختلافات ہوں یہ ایک ہی آدمی نے طے کرنے ہیں اور وہ آدمی جس وقت چاہے اسے طے کر دے گا۔
سلیم بخاری کے مطابق پاک سرزمین پارٹی ( پی ایس پی)، ایم کیو ایم (لندن) اور ایم کیو ایم (پاکستان) ایک ہی ڈالی سے جڑے ہوئے ہیں اور اس وقت جو لوگ سینیٹ کی نشستوں کے معاملے پر اڑے ہوئے ہیں وقت آنے پر جھاگ کی طرح بیٹھ جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں :سینیٹ انتخابات: فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے الگ الگ امیدوار
واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کی جانب سے اعلان کردہ الگ الگ امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے قبل کراچی کے علاقے پی آئی بی میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے اراکین کے ساتھ صورتحال کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور مل بیٹھ کر سینیٹ کے امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دے دیں گے لیکن فی الحال دونوں جانب سے امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔
مزید پڑھیں:یہ معاملہ بھائیوں کا ہے اور بھائیوں کے درمیان ہی حل ہوگا، فاروق ستار
یاد رہے کہ کراچی میں صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے درمیان جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے تھے۔
اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری، وسیم اختر اور دیگر اراکین فاروق ستار سے مل کر آبدیدہ ہوگئے، جس کے بعد فاروق ستار کی جانب سے رہنماؤں کو گلے لگایا گیا اور کہا گیا تھا کہ جو امیدوار بھی کاغذات نامزدگی جمع کرانا چاہے وہ کروا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان اختلاف اس وقت شروع ہوا تھا، جب فاروق ستار کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے کامران ٹیسوری کا نام سامنے آیا تھا، جس پر رابطہ کمیٹی نے مخالفت کی تھی۔
رابطہ کمیٹی کی مخالفت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد میں اراکین رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں 6 ماہ کے لیے کامران ٹیسوری کی رکنیت معطل کردی تھی اور انہیں رابطہ کمیٹی سے نکال دیا تھا۔
فاروق ستار کی جانب سے اس اعلان کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا اور کچھ دیر کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے ارکان کی رکنیت بھی معطل کی تھی۔
بعد ازاں رابطہ کمیٹی کی جانب سے ایک وفد مذاکرات کےلیے فاروق ستار کے گھر بھی بھیجا گیا تھا لیکن مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے تھے۔