پنجاب پولیس کا انسپکٹر عابد باکسر کون تھا. . .
ملک بھر میں پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے رہتے ہیں، اصولی طور پر تو اسے عوام کی حفاظت اور خدمات کے لیے ہونا چاہیے تھا تاہم اس کو ہمیشہ سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے کا الزام لگتا رہا ہے، جس میں کافی حد تک حقیقت بھی نظر آتی ہے۔
ہر صوبے کی حکومت اپنے دائرہ اختیار میں پولیس کو اگرچہ مکمل غیر سیاسی قرار دیتی ہے مگر اس فورس کی جانب سے ایسے معاملات سامنے آتے رہتے ہیں، جو حکمرانوں کے ان دعووں کو غلط ثابت کرتے ہیں۔ اسی طرح ہر دور میں افسران بالا اور حکومتی شخصیات کا منظور نظر بننے کی دوڑ پولیس افسران میں بھی ہو رہی ہوتی ہے اور اس کے لیے وہ کسی بھی حد تک جانے پر تیار ہوجاتے ہیں۔
جب بھی کوئی ’پولیس والا‘ ہرکارہ بن جاتا ہے تو بدلے میں حکمرانوں اور حمایتی افسران سے مراعات کے ساتھ ساتھ من مانی پوسٹنگ تو ملتی ہی ہے، وہ پولیس والا خود کو ہر طرح کی من مانی کے لائسنس کا حامل سمجھنے لگتا ہے، اسی طرح کے کئی افسران جو اپنے ’بڑوں‘ کے کہنے پر ’مقابلوں‘ میں ملزمان (جو اکثر مخالفین بھی ہوتے ہیں) کو ٹھکانے لگانے کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں، تو وہ افسر شاہی کے زیادہ لاڈلے ہو جاتے ہیں ۔
’انکاؤنٹر اسپیشلسٹ‘
پولیس فورس میں ایسے کئی نام ہیں، جن کو ’انکاؤنٹر اسپیشلسٹ‘ کہا جاتا ہے، درحقیقت یہ ’اسپیشلسٹ‘ جعلی مقابلے کرکے اپنا نام بنا رہے ہوتے ہیں، حالیہ دنوں میں تو راؤ انوار کا کیس سامنے آیا ہے، جس نے مبینہ طور سیکڑوں ’انکاؤنٹرز‘ کیے، ان مقابلوں میں بے شمار افراد مارے گئے جبکہ اب عدالت کے حکم پر اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راؤ انوار آغاز سے انجام تک!
راؤ انوار واحد کردار نہیں، جو جعلی مقابلے کرکے مشہور ہوا اور پھر اس کی حقیقت کھل کر عوام کے سامنے آ گئی، ایسے درجنوں کردار ہیں مگر اب 11 سال سے مفرور پنجاب سے تعلق رکھنے والے ’انکاؤنٹر اسپیشلسٹ‘ انسپکٹر عابد باکسر کی بیرون ملک گرفتاری کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔