پاکستان

سپریم کورٹ: فوجی عدالت کا 14 ملزمان کے خلاف عمر قید کی سزا کا فیصلہ معطل

ملزمان کو 2005 میں رینجرز اہلکاروں کو قتل کرنے کے الزام میں فوجی عدالت نے سزا سنائی تھی۔
|

سپریم کورٹ نے فوجی عدالت سے عمر قید کی سزا پانے والے 14 ملزمان کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے ملزمان کی سزا پر عمل در آمد پر حکم امتناعی جاری کردیا۔

سپریم کورٹ میں جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے فوجی عدالت سے عمر قید پانے والے 14 ملزمان کی سزا پر عملدرآمد کو روک دیا۔

خیال رہے کہ ملزمان کو دو ہزار پانچ میں رینجرز اہلکاروں کو قتل کرنے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔

ملزمان کی طرف سے فوجی عدالت کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی رجسٹری میں چیلنج کیا گیا تھا تاہم عدالت عالیہ نے کیس کو دائرہ اختیار سے باہر ہونے پر اپیلیں خارج کردی تھی۔

مزید پڑھیں: فوجی عدالت سے پھانسی پانے والے مجرم کی سزا معطل

بعد ازاں ملزمان نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے درخواست ابتدائی سماعت کے لیے منظور کر تے ہوئے فوجی عدالت کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کیے اور کیس میں فریقین کو نوٹسزجاری جاری کردیے۔

واضح رہے کہ درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، چیف آف آرمی سٹاف، کور کمانڈر ٹن کور و دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالت سے سزا،سپریم کورٹ میں پہلی اپیل دائر

فوجی عدالت سے عمر قید کی سزا پانے والے 14 ملزمان میں غلام عباس، ممتاز احمد، محمد عباس، شبیر رضوی، علی رحمت، بلال حسین ، جمیل، جمیل حیدر، طارق اختر حسین زاہد علی، مجاہد حسین، صفدر علی، اور یعقوب شامل ہیں۔

یاد رہے کہ ان 14 ملزمان پر 2005 میں گلگت میں رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے۔

گلگت فائرنگ کے واقعے میں دو رینجرز اہلکار جاں بحق ہو گئے تھے۔