پاکستان

لکی مروت: عاصمہ کے قاتل کی گرفتاری کیلئے28 فروری کی ڈیڈ لائن

ہماری جنگ آفریدی قوم سے نہیں لیکن قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا تو انڈس ہائی وے کو بند کردیں گے، جرگہ مروت قبیلہ
Welcome

خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں قتل ہونے والی میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل کے خلاف مروت قبیلہ کا گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جہاں حکومت کو قاتل کے فرار کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے 28 فروری تک ملزم کی گرفتاری کی ڈیڈ لائن دی گئی۔

لکی مروت میں جرگے کا اہتمام ناصر کمال خان نے مینا خیل ہاوس میں کیا تھا۔

مروت قبیلے کے جر گے میں سینکڑوں کی تعداد میں قومی مشران اور عوام نے شرکت کی۔

جرگے میں کہا گیا کہ عاصمہ رانی مروت قوم کی بیٹی ہے ان کا قتل قوم کا قتل اور ان کا بدلہ قوم کا بدلہ ہے۔

مزید پڑھیں:کوہاٹ میں رشتے سے انکار پر میڈیکل کی طالبہ قتل

مروت قبیلے کے جرگے میں واضح کیا گیا کہ ہماری جنگ آفریدی قوم کے ساتھ نہیں تاہم قاتل کا فرار حکومت کی نا کامی ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ قاتل کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 28 فروی تک ڈیڈ لائن دے رہے ہیں جس کے بعد انڈس ہائی وے کو بند کر دیں گے۔

جرگے میں صحافی غلام اکبر مروت پر قاتلانہ حملے کی بھی شدید مذمت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:کوہاٹ:عاصمہ قتل کے ملزم کا مبینہ معاون گرفتار

یاد رہے کہ ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی تھرڈ ائر کی طالبہ عاصمہ کو 27 جنوری کو کوہاٹ میں اس وقت قتل کردیا گیا تھا جب وہ چھٹیوں پر اپنے گھر آئی تھیں۔

عاصمہ کو تین گولیاں لگی تھیں اور انھیں زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں انھوں نے پولیس کو اپنے بیان میں مجاہد آفریدی کا نام لے کر انھیں قاتل قرار دیا تھا۔

پولیس کی جانب سے گرفتاری سے قبل ہی مرکزی مبینہ ملزم مجاہد آفریدی سعودی عرب فرار ہوگئے تھے تاہم ان کے بھائی صدیق اللہ آفریدی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس نے 3 فروری کو مرکزی ملزم کے سہولت کار کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔