ٹھٹھہ میں 9 سالہ لڑکی کا ’ریپ‘، 2 ملزمان گرفتار
صوبہ سندھ کے ضلع ٹھٹھہ کے دھابیجی ٹاؤن میں 9 سالہ لڑکی سے مبینہ ریپ کے الزام میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
دھابیجی تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) گل حسن کے مطابق پولیس نے دونوں ملزمان رضوان اور علی محمد کو گرفتار کرلیا جبکہ لڑکی کے والد عبدالحفیظ کی مدعیت میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) نمبر 2018/2 درج کرلی گئی، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی 34،364 اے اور 376 کی دفعات شامل ہیں۔
ایس ایچ او کے مطابق ریپ سے متعلق دونوں ملزمان سے تفتیش کی جارہی ہے جبکہ چھاپے کے دوران ایک ملزم رضوان نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی: 7 سالہ لڑکے کا ریپ کے بعد قتل
دوسری جانب متاثرہ لڑکی کے والد نے ایف آئی آر میں بتایا کہ ملزمان کی جانب سے ان کی بیٹی کو جنسی تشدد کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب وہ بلال نگر کے علاقے میں ٹیوشن سینٹر سے واپس گھر آرہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم رضوان اپنے دوست علی محمد کے ساتھ مل کر ان کی بیٹی کو ایک دکان میں لے کر گیا اور وہاں مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا۔
اس بارے میں ایک پولیس افسر محمد عالم کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد لڑکی کو گھارو تعلقہ ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس کے ابتدائی طبی معائنے میں تشدد کی تصدیق ہوگئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ملک میں ریپ کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے اور کم عمر بچے اور بچیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک کوچنگ سیںٹر میں 7 سالہ بچے کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: معذور بیٹی کا ریپ، بااثر افراد کے دباؤ پر باپ نے ملزم کو معاف کر دیا
یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ ماہ میں صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں 6 سالہ بچی زینب کو ریپ کے بعد قتل کردیا گیا تھا اور اس کی لاش ایک کچرے کے ڈھیر میں پھینک دی تھی۔
اس واقعے کے بعد عوام میں شدید غم و غصہ پایا گیا تھا اور ملک بھر میں احتجاج کی ایک لہر شروع ہوگئی تھی، تاہم اس کے باوجود کچھ دن بعد صوبہ خیبرپختونخوا میں 3 سالہ بچی اسماء جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا تھا۔