پاکستان

عدلیہ کے خلاف بیانات میں شدت آنے کا امکان ہے، ماہر قانون

نواز شریف سمجھتے ہیں کہ وہ خود کو مستقبل میں ایک مزاحمتی تحریک کا انقلابی لیڈر ثابت کریں گے، احمد اویس

اسلام آباد: ماہر قانون احمد اویس نے کہا ہے کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ وہ خود کو مستقبل میں ایک مزاحمتی تحریک کا انقلابی لیڈر ثابت کریں گے لیکن اس سے ایک تصادم کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام نیوز وائز میں گفتگو کرتے ہوئے اویس احمد نے کہا کہ آنے والے دنوں میں عدلیہ کے خلاف بیانات میں شدت آئے گی جس کی وجہ کیوں کہ یہ سیاسی و انتخابی جنگ کا آغاز ہے جو سینیٹ اور عام انتخابات کی تیاری ہے۔

ماہر قانون کے مطابق جس بیانیے کو لے کر نواز شریف اور ان کے حواری چل رہے ہیں وہ ایک خطرناک رجحان ہو سکتا ہے۔

اویس احمد نے کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی تاریخ نہ تو مزاحمتی ہے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف لیکن نواز شریف پنجاب میں جہاں سے وفاق کی قسمت کا فیصلہ ہوتا ہے اس ووٹ بینک میں اس بیانیے کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید کی سزا، کسی بھی عوامی عہدے سے نااہل قرار

ماہر قانون نے مزید کہا کہ نہال ہاشمی کو اعلیٰ عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر سزا ہوئی ہے، اپنی تقریر کے دوران انہوں نے سپریم کورٹ کے جج صاحبان کو دھمکی دی تھی، عدالت کے خلاف عوام میں جان بوجھ کر توہین آمیز زبان استعمال کرنے کے معاملے پر معافی نہیں دی جا سکتی۔

ماہر قانون کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کا جڑانوالہ میں ہونے والے حالیہ سیاسی جلسے میں طلال چوہدری، مریم نواز اور نواز شریف نے عدالت کے خلاف جو زبان استعمال کی، جو انتہائی توہین تھی اور یہ آئیں کے آرٹیکل 204 کے زمرے میں آتا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نہال ہاشمی کو دھمکی آمیز تقریر اور توہینِ عدالت کیس میں ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔

مزید پڑھیں:دھمکی آمیز تقریر: نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی

گزشتہ سماعت کے دوران نہال ہاشمی نے غیر ذمہ دارانہ اور دھمکی آمیز تقریر پر سپریم کورٹ کے حکم پر تحریری اور غیر مشروط معافی مانگ لی تھی تاہم یکم فروری کو ہونے والی سماعت میں اس معافی کو مسترد کردیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی نے اپنی جذباتی تقریر میں دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی۔

ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے جوش خطابت میں کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ حساب لینے والے کل ریٹائر ہوجائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنادیں گے۔

ویڈیو میں نہال ہاشمی کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے،'اور سن لو جو حساب ہم سے لے رہے ہو، وہ تو نواز شریف کا بیٹا ہے، ہم نواز شریف کے کارکن ہیں، حساب لینے والوں! ہم تمھارا یوم حساب بنا دیں گے'۔

ان کا مزید کہنا تھا، 'جنھوں نے بھی حساب لیا ہے اور جو لے رہے ہیں، کان کھول کے سن لو! ہم نے چھوڑنا نہیں تم کو، آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائر ہو جاؤ گے، ہم تمھارے بچوں کے لیے، تمھارے خاندان کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے'۔