چیف جسٹس نے طلال چوہدری کی تقریر پر توہین عدالت کا نوٹس بھجوادیا
چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وزیر مملکت طلال چوہدری کو عدلیہ کے خلاف تقریر کرنے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس بھجوادیا۔
عدالت وزیر مملکت برائے داخلہ کے توہین عدالت کے معاملے پر 6 فروی کو سماعت کرے گی جس میں طلال چوہدری کو ذاتی حیثیت میں طلب بھی کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ طلال چوہدری نے گزشتہ ہفتے مسلم لیگ (ن) کے جڑانوالہ میں جلسے کے دوران عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ایک وقت تھا جب کعبہ بتوں سے بھرا ہوا ہوتا تھا، آج ہماری عدالت جو ایک اعلیٰ ترین ریاستی ادارہ ہے میں پی سی او ججز کی بھرمار ہے'۔
مزید پڑھیں: نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید کی سزا، کسی بھی عوامی عہدے سے نااہل قرار
انہوں نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'میاں صاحب انہیں باہر پھینک دو، انہیں عدالت سے باہر پھینک دو، یہ انصاف نہیں دیں گے بلکہ اپنی نا انصافی جاری رکھیں گے'۔
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ بھی نواز شریف، مریم نواز اور رانا ثناءاللہ کو اس ہی جلسے کے حوالے سے ایک پٹیشن پر سماعت کے دوران توہین عدالت کا نوٹس جاری کرچکی ہے۔
خیال رہے کہ یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جس دن سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نہال ہاشمی کو دھمکی آمیز تقریر اور توہینِ عدالت کیس میں ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور
یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی نے اپنی جذباتی تقریر میں دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی۔
ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے جوش خطابت میں کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ حساب لینے والے کل ریٹائر ہوجائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنادیں گے۔
ویڈیو میں نہال ہاشمی کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے،'اور سن لو جو حساب ہم سے لے رہے ہو، وہ تو نواز شریف کا بیٹا ہے، ہم نواز شریف کے کارکن ہیں، حساب لینے والوں! ہم تمھارا یوم حساب بنا دیں گے'۔
ان کا مزید کہنا تھا، 'جنھوں نے بھی حساب لیا ہے اور جو لے رہے ہیں، کان کھول کے سن لو! ہم نے چھوڑنا نہیں تم کو، آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائر ہو جاؤ گے، ہم تمھارے بچوں کے لیے، تمھارے خاندان کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے'۔
مزید پڑھیں: تنقید کے باوجود توہین عدالت کے بہت کم ٹرائل کیے ہیں، چیف جسٹس
واضح رہے کہ دسمبر 2017 میں نواز شریف نے بھی انہیں نا اہل کرنے والے اور بد دیانت قرار دینے والے 'پی سی او ججز' پر متنازع بیان دیا تھا۔
ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 5 لوگوں نے مل کر 3 دفعہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم کو نکال دیا۔
پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے بانی عبدالصمد خان اچکزئی کی 44 ویں برسی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے آمروں کے دور میں پی سی او کے تحت حلف اٹھایا تھا انہوں نے مجھے بد دیانت قرار دیا ہے۔