زینب قتل کیس میں گرفتار ہونے والے روحانی پیشوا کی ’خود کشی‘
پنجاب کے ضلع قصور میں زینب قتل کیس میں تفتیش کے دوران گرفتاری کے بعد رہا کیے جانے والے روحانی پیشوا نے مبینہ طور پر خود کشی کرلی۔
قصور میں پیرو والا محلے میں صدر تھانے کی حدود میں روحانی پیشوا کی لاش ان کے مکان کے کمرے میں لگے پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔
مزید پڑھیں: شاہد مسعود کے دعوے اور پی اے ٹی کے دھرنے میں ایک ہی ہاتھ ملوث، رانا ثناءاللہ
روحانی پیشوا بابا شبیر عرف چنی پیر کے ماننے والوں کی جانب سے پولیس کو واقعے سے مطلع کیا گیا، جس پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
مبینہ طور پر خود کشی کرنے والے روحانی پیشوا کے اہل خانہ کے مطابق پولیس نے دو ہفتے قبل بابا شبیر کو زینب قتل کیس کی تفتیش کے دوران گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: زینب کے قاتل کو گرفتار کرلیا، وزیر اعلیٰ پنجاب
بابا شبیر کے بھتیجے محمد عمر نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے انہیں 10 روز تک حراست میں رکھے جانے، تفتیش اور ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے جانے کے باعث بابا شبیر ذہنی طور پر بہت پریشان تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے سے قبل بابا شبیر نے وضو کیا اور ’میں سمجھا کہ شاید وہ ہمیشہ کی طرح عبادت کے لیے جارہے ہیں‘۔
یہ رپورٹ 30 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی