پاکستان

کانگو: مسلح افراد کے حملے میں پاکستانی امن مشن اہلکار جاں بحق

ہم اس حملے میں زخمی ہونے والے اپنے دوسرے اہلکار کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، ملیحہ لودھی

ڈیموکریٹک ریبلک آف کانگو میں مسلح افراد کے حملے میں پاکستان کے اقوام متحدہ کے لیے امن مشن کے اہلکار نعیم رضا جاں بحق ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے مذکورہ واقعے کے حوالے سے معلومات اپنی ویب سائٹ پر شیئر کی ہیں۔

اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر نے بھی نعیم رضا کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔

ملیحہ لودھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ہمارا اقوام متحدہ کے امن مشن کا اہلکار نعیم رضا کانگو میں جاں بحق ہوگیا ہے اور ہم اس حملے میں زخمی ہونے والے اپنے دوسرے اہلکار کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستانی امن مشن کے اہلکار عالمی امن اور استحکام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے‘۔

بعد ازاں پاک فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نعیم رضا، پاکستانی امن مشن کے اہلکار جنوبی صوبہ کیو کے شمال مغرب میں قائم علاقے باراکا میں ایک حملے میں جاں بحق ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا کہ حملے میں ایک اور پاکستانی امن مشن اہلکار بلال زخمی بھی ہوا۔

پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان عالمی امن کے قیام کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے جھنڈے کے نیچے مستقل کردار ادا کررہا ہے، اب تک اقوام متحدہ کے امن مشن کے سلسلے میں 156 پاکستانیوں نے جام شہادت نوش کیا‘۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ آج تک پاکستان کے 6 ہزار سے زائد افسران اور اہلکار اقوام متحدہ میں اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے حوالے سے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’وہ پاکستان کے امن مشن اہلکار کی ہلاکت کی مزمت کرتے ہیں‘۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ حکومت کے ساتھ کشیدگی کے باوجود ملک میں سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات جاری رکھیں گے۔

خیال رہے کہ جمعہ کے روز کانگو کے صدر جوزیف قابیلہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اقوام متحدہ کے امن مشن نے گزشتہ 20 برس کے دوران ملک کے کسی بھی مسلح گروہ کو ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔

انہوں نے امن مشن کو خبردار کیا تھا کہ وہ ’ملک کو اقوام متحدہ کے زیر اثر ہونے‘ کے بارے میں خیال بھی نہ لائیں اور اور وہ آئندہ کچھ دنوں میں ’عالمی ادارے سے اپنے تعلقات کی وضاحت کریں گے‘۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کا امن مشن 1999 سے مونوسکو میں موجود ہے اور یہ عالمی ادارے کا سب سے بڑا امن مشن تصور کیا جاتا ہے۔