پاکستان

’انڈونیشیا میں سزائے موت کے منتظر قیدی کی واپسی کےلیے وزیر اعظم کردار ادا کریں‘

انڈونیشیا کے صدر کے دورہ پاکستان پر شاہد خاقان عباسی پاکستانی قیدی کی واپسی کے لیے درخواست کریں، سینیٹ کمیٹی

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پر زور دیا ہے کہ وہ انڈونیشیا میں سزائے موت کے منتظر قیدی ذوالفقار علی کو واپس لانے کے لیے کردار ادا کریں۔

پارلیمان ہاؤس میں اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ ذوالفقار علی کو 2004 میں انڈونیشیا میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا، جب ان کے کمرے میں ساتھ رہنے والے شخص سے منشیات برآمد ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی کو 2014 میں سزائے موت دی جانی تھی لیکن اس وقت سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست پر انڈونیشین حکومت نے سزا پر عمل درآمد روک دیا تھا جس کے بعد سے پھانسی میں تاخیر ہورہی ہے۔

سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ ذوالفقار علی جگر کے کینسر کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق وہ مزید صرف 3 ماہ تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو 26 جنوری کو پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں اور اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو درخواست کرنی چاہیے کہ وہ ذوالفقار علی کو اپنی زندگی کے باقی 3 ماہ اپنے خاندان کے ساتھ گزارنے کی اجازت دیں۔

اس موقع پر کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وہ ذوالفقار علی کے معاملے کو انڈونیشن رہنما کے سامنے اٹھانے کے لیے وزیر اعظم کو خط بھی لکھیں گے۔


یہ خبر 25 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی