’پدماوت‘ بھارت میں کہاں ریلیز ہوئی، کہاں نہیں
بولی وڈ متنازع فلم ’پدماوت‘ کو 25 جنوری کو بھارت بھر میں ریلیز کے لیے پیش تو کردیا گیا، تاہم فلم کی نمائش کے خلاف راجپوت کرنی سینا سمیت بجرنگ دل اور کئی دیگر انتہاپسند تنظیموں نے بھی تاریخی احتجاج، تشدد، جلاؤ گھیراؤ اور مظاہرے کیے۔
’پدماوت‘ کی ریلیز کے موقع پر جہاں کئی ریاستوں نے کرفیو نافذ کردیا، وہیں سینما کے باہر بھی سیکیورٹی کی بھاری نفری تعینات کی گئی، تاہم پھر بھی تقریبا ہندوستان کی تمام ریاستوں میں جلاؤ گھیراؤ، تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے۔
اگرچہ ’پدماوت‘ کو بھارت کی زیادہ تر ریاستوں میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا، تاہم پھر بھی کئی ریاستوں کی سینما انتظامیہ نے فلم کی نمائش سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’پدماوت‘ریلیز، بھارت بھر میں مظاہرے و توڑ پھوڑ
انڈین ایکسپریس کے مطابق ’دی ملٹی پلیکس ایسوسی ایشن آف انڈیا‘ (ایم اے آئی) کے عہدیداران نےاعلان کیا کہ ریاست راجستھان، گجرات، مدھیا پردیش اور گوا میں فلم کی نمائش نہیں کریں گے۔
ان ریاستوں میں موجود 75 فیصد سینما ملٹی پلیکس کے ہیں، تاہم دیگر سینما مالکان نے فلم پر پابندی عائد کرنے کا اعلان نہیں کیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ریاست تلنگانہ اور ہریانہ کے کم سے کم 300 سینما گھروں میں ’پدماوت‘ کو نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔
باکس آفس انڈیا کے مطابق ’پدماوت‘ کو 25 جنوری کو صبح 6 بجے نمائش کے لیے پیش کردیا گیا، تاہم ریاست گجرات، مدھیا پردیش اور راجستھان کے کچھ سینما مالکان نے فلم کو نمائش کے لیے پیش نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: پدماوت کے خلاف کہیں احتجاج، کہیں توڑ پھوڑ اورکہیں تشدد
علاوہ ازیں راجپوت کرنی سینا کے سخت مظاہروں، تشدد اور توڑ پھوڑ کے باعث ریاست اتر پردیش، بہار اور ہریانہ بھی ’پدماوت‘ کو محدود سینما ہاؤسز کی زینت بنایا گیا۔
البتہ ریاست مہارا شٹر اور جنوبی بھارت کے متعدد شہروں کے سینما ہاؤسز میں پدماوت کو ریلیز کردیا گیا۔
سب سے اہم ترین شہر ممبئی کے تقریبا تمام سینما میں ’پدماوت‘ کی نمائش کی گئی، بنگلورو میں بھی سخت سیکیورٹی میں فلم کو سینما گھروں کی زینت بنایا گیا۔
خیال رہے کہ اس فلم کو سب سے پہلے گزشتہ برس یکم دسمبر کو ریلیز کیا جانا تھا، تاہم راجپوت کرنی سینا کے سخت احتجاج و مظاہروں کے پیش نظر اس کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی، انتہاپسندوں کا الزام ہے کہ فلم میں راجپوتوں کی رانی ’پدمنی‘ یعنی پدماوتی کے حقائق کو توڑ مروڑ کرکے پیش کیا گیا۔
فلم کی ٹیم شروع سے ہی ان الزامات کو مسترد کرتی آئی ہے، فلم کی نمائش کے معاملے پر عدالتوں میں بھی مقدمات چلے اور بھارت کی سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں نے فلم کو نمائش کی اجازت دی۔
یہ بھی پڑھیں: ’پدماوت‘ کی نمائش سے قبل دپیکا کی مندر پر حاضری
فلم کو دوبارہ نمائش کے لیے پیش کرنے سے قبل فلم کی ٹیم نے مؤرخین کو بھی فلم دکھائی، جنہوں نے فلم میں کچھ تبدیلیاں کرنے سمیت اس کا نام ’پدماوتی‘ سے بدل کر ’پدماوت‘ رکھنے کی تجویز پیش کی۔
مؤرخین کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے فلم سے کئی مناظر خارج کیے گئے، جب کہ اس کا نام بھی تبدیل کرکے ’پدماوت‘ رکھا گیا، جس کے بعد فلم سینسر بورڈ نے اسے نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری کیا۔