کھیل

افغانستان کرکٹ کے میدان میں بھی احسان فراموش نکلا

افغانستان نے کرکٹ کے میدان میں پاکستان کے احسانات کو فراموش اپنی کامیابیوں کا تمام تر کریڈٹ بھارت کو دے دیا۔

افغانستان نے کرکٹ کے میدان میں پاکستان کے احسانات کو فراموش کرتے ہوئے اپنی حالیہ کامیابیوں اور ٹیسٹ اسٹیٹس ملنے کا سہرا بھارت کے سر باندھ دیا ہے۔

افغانستان کے متعدد کرکٹرز نے پاکستان میں قائم پناہ گزینوں کے کیمپوں میں کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ شروع کیا اور پاکستان نے جنگ زدہ ملک میں کرکٹ کے کھیل کی ترقی کیلئے بے مثال تعاون کیا اور صرف یہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر اپنا ون ڈے اور ٹی20 ڈیبیو بھی پاکستان ہی کے خلاف کیا۔

لیکن سیاسی میدان میں پاکستان کے احسانات اور امداد کو فراموش کرنے والے افغانستان نے کرکٹ میں بھی پاکستان کے بے مثال تعاون کو فراموش کرتے ہوئے اپنی کامیابیوں کا تمام تر کریڈٹ بھارت کو دے دیا ہے۔

افغانستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اصغر استینکزئی نے کہا کہ جب سے ہم نے بھارت کو اپنا ہوم گراؤنڈ بنایا ہے، اس کے بعد سے ہماری کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی سپورٹ کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

یاد رہے کہ 2015 میں افغانستان نے بھارت کو اپنا ہوم گراؤنڈ بنا لیا تھا اور اس کے بعد سے وہ ٹریننگ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے تمام ہوم میچز بھی بھارت یا متحدہ عرب امارات کے میدانوں پر کھیلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ہم نے پاکستان میں بہت ٹریننگ کی اور ان کی سپورٹ بھی بہت شاندار رہی لیکن ہوم گراؤنڈ بھارت منتقلی سے قبل ہم ایک ایسوسی ایٹ ٹیم تھے اور ہمارا شمار کمزور ٹیموں میں ہوتا تھا لیکن بھارت منتقلی کے بعد سے ہماری کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی اور ہم بڑی ٹیموں کے خلاف کھیل سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ آئی سی سی نے گزشتہ سال ہی افغانستان کو ٹیسٹ اسٹیٹس دینے کا اعلان کیا تھا اور افغان ٹیم رواں سال بنگلورو میں بھارت کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلے گی۔