سندھ ہائی کورٹ کا دو اقلیتی تاجروں کے قتل کا نوٹس
سندھ ہائی کورٹ ( ایس ایچ سی ) نے مٹھی میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے 2 تاجروں کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو تحقیقات کی پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ نے حکم دیا کہ سینئر سپرٹنڈنٹ پولیس ( ایس ایس پی ) تھر عامر سعود مگھسی، ڈپٹی انسپکٹر جنرل میرپورخاص اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تھر بدھ کو عدالت میں پیش ہوں اور اس واقعہ سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: تھر: لڑکی کے اغوا اور مذہب کی جبری تبدیلی کا دعویٰ
خیال رہے کہ پولیس اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ 5 جنوری کو 42 سالہ دلپ مہیشوری اور 40 سالہ ان کے بھائی چندر مہیشوری کو نامعلوم افراد کی جانب سے ڈکیتی کے دوران دکان پر قتل کردیا گیا تھا اور نامعلوم افراد دکان سے پیسے لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔
اس غیر معمولی واقعے کے بعد لوگ مشتعل ہوگئے تھے اور تھرپارکر اور عمر کوٹ کے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے گئے تھے۔
اس واقعے کے حوالے سے کچھ عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا تھا کہ مقتول افراد کی جانب سے مزاحمت کی گئی جس پر ڈاکؤوں نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں دلپ مہیشوری موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ ان کے بھائی کو زخمی حالت میں سول ہسپتال مٹھی لے جایا گیا تھا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تھر سے مزید تین سماجی کارکن 'لاپتہ
اس سے قبل ایس ایس پی عامر سعود مگھسی نے ڈان کو بتایا تھا کہ دو مشتبہ افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ انسپکٹر جنرل سندھ کی جانب سے مجرموں کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے پر 5 لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کی جانب سے بھائیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی۔