پاکستان

چکوال ضمنی انتخاب کاغیرسرکاری نتیجہ، مسلم لیگ (ن) کے امیدوارکامیاب

غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے سلطان حیدر نے پی ٹی آئی کے طارق محمود کو29 ہزار 953 ووٹ سے شکست دے دی۔

چکوال میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی-20 کے ضمنی انتخاب میں غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چوہدری سلطان حیدر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار راجا طارق محمود کو 30 ہزار کے قریب ووٹ سے شکست دے دی۔

غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چوہدری سلطان حیدرعلی نے مجموعی طور پر 227 پولنگ اسٹیشن میں 75 ہزار 655 ووٹ حاصل کر کے پی ٹی آئی کے امیدوار راجا طارق محمود افضل پر واضح برتری حاصل کرلی ہے جنھیں غیرسرکاری نتائج کے مطابق 45 ہزار702 ووٹ ملے ہیں۔

غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو پی ٹی آئی کے امیدوار کے خلاف 29 ہزار 953 ووٹ کی برتری حاصل ہے۔

ضمنی انتخاب میں تحریک لبیک یارسول اللہ کے امید وار چوہدری ناصر عباس غیرسرکاری نتائج کے مطابق 16 ہزار 112 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

قبل ازیں الیکشن کمیشن (ای سی پی) کی جانب سے چکوال کے ضمنی انتخاب کے لیے بائیو میڑک مشینوں کا تجربہ بھی کیا گیا جہاں ووٹنگ کا سلسلہ صبح 8 بجے شروع ہوا اور شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔

صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں مذکورہ نشست کے لیے مجموعی طور پر 5 امیدوار مد مقابل تھے تاہم حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چوہدری حیدر سلطان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راجہ طارق افضل کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع تھا۔

دیگر امید واروں میں تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار چوہدری ناصر منہاس، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے چوہدری عمران قیصر عباس اور آزاد امیدوار ڈاکٹر محمد طفیل نے بھی ضمنی انتخاب میں حصہ لیا۔

یہ پڑھیں: "مذہب یا فرقے کے نام پر ووٹ مانگنا جرم"

واضح رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے رکن چوہدری لیاقت کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

صوبائی اسمبلی کے اس حلقے میں 2لاکھ 79 ہزار 530 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جن کے حق رائے دہی کے دوران امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے فوج، رینجرز اور پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔

حلقے میں ضمنی انتخاب کے لیے 227 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں اور جن میں سے 45 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا جہاں 18 یونین کونسل شامل ہیں جس کے لیے 227 پریزائیڈنگ آفیسرز سمیت 2 ہزار پولنگ عملہ ڈیوٹی پر شام 5 بجے تک مامور تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مذہب سیاست میں

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی ذرائع ابلاغ میں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ امیدوار مذہب کے نام پر انتخابی مہم چلا رہے تھے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انتخابی عمل کو پُرامن رکھنے کے لیے 1200 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے جبکہ پولنگ اسٹیشنوں پر رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہیں اور پاک فوج کی رسپانس فورس بھی خدمات انجام دے رہی تھیں۔

مزید پڑھیں: چکوال میں سیاسی جماعتیں مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے لگیں

پولنگ اسٹیشن پر اسلحہ، موبائل فون، کیمرہ اور لیڈی پرس لے جانے کی پابندی ہے اور پولنگ اسٹیشن سے 400 میٹر کے فاصلہ تک سیاسی سرگرمی پر پابندی عائد کی گئی تھیں۔