پاکستان

میرے زخموں پر نمک نہ چھڑکو، نواز شریف

میں اپنے زخموں کو بھولنا چاہتا تھا لیکن اس میں میری ذلت بھی شامل کردی گئی اورپرانے زخم پھر سے تازہ ہوگئے، سابق وزیر اعظم

چکوال: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے زخموں کو بھرنا چاہتے تھے تاہم اس میں ان کی ذلت کو بھی شامل کردیا گیا جس سے ان کے پرانے زخم بھی دوبارہ تازہ ہوگئے۔

صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخاب سے قبل پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں نا اہل کرنے والا سپریم کورٹ کا بینچ بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور بے روزگاری کا ذمہ دار ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ چکوال میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 20 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں اپنے امیدوار چوہدری سلطان حیدر علی کو سراہنے چکوال پہنچے تھے۔

یہ بھی دیکھیں: نواز شریف پر جعلی نوٹوں کی بارش

خیال رہے کہ اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار لیاقت علی خان گزشتہ سال 30 اکتوبر کو انتقال کر گئے تھے جس کے بعد ان ہی کے بیٹے چوہدری سلطان حیدر علی کو نواز لیگ کی جانب سے اس حلقے کے ضمنی انتخاب میں امیدوار کے طور پر سامنے لایا گیا۔

نواز شریف نے ملک کو اندھیرے میں ڈالنے والے افراد کے چہروں کو یاد رکھنے کا کہتے ہوئے کہا کہ سیاست دان اور آمروں نے مل کر یہ کام کیا ہے اور آپ کو انہیں یاد رکھنا ہوگا۔

اپنی نا اہلی کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردی اور بے روزگاری دوبارہ بڑھ رہی ہے تو اس کی وجہ شاہد خاقان عباسی نہیں بلکہ 28 جولائی کا فیصلہ ہے۔

مزید پڑھیں: ہمارے وزیراعظم نواز شریف ہی ہیں، شاہد خاقان عباسی

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کیا اگر مجھے کرپشن کے الزامات میں نکالا جاتا تو میں کبھی اپنا سر نہیں اٹھاتا لیکن ایک پائی کی بھی کرپشن میرے خلاف ثابت نہیں ہوئی تو مجھے میرے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے 7 سال کے لیے جلا وطن کیا گیا تھا، میں اپنے پرانے زخم کو بھولنا چاہتا تھا لیکن اس میں میری ذلت کو شامل نہ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان زخموں سے میرے دل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن جو لوگ اس ملک کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں ان پر یہ ضرور اثر انداز ہوں گے۔

تحریک انصاف کی شکایت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نواز شریف کی حلقے میں آمد کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شکایت درج کرادی۔

شکایت میں کہا گیا کہ انتخابی مہم کو پیر کی رات کو ختم ہوجانا تھا تاہم نواز شریف نے اخلاقیات کے بر عکس کارکنان اور مقامی رہنماؤں سے خطاب کیا۔

تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے نواز شریف کی انتخاب سے ایک روز قبل حلقے میں آمد پر الیکشن کمیشن کی مبینہ خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے سیاسی عروج و زوال کی تصویری کہانی

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) خوسحال زادہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو نوٹس جاری کردیا ہے اور انہیں آج طلب بھی کیا گیا ہے۔

اسی دوران ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر محمد شاہد نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی حمایت میں حمزہ شہباز کے حلقے میں دورے پر 50 ہزار روپے جرمانے کا نوٹس دے دیا جبکہ ڈی آر او نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھ کر بتایا کہ رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے اجازت نہ ہوتے ہوئے بھی 4 جنوری کو حلقے کا دورہ کیا تھا۔


یہ خبر 9 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی