دنیا

’امریکا کی دوہری پالیسی پر مسلم ممالک کو چوکنا رہنے کی ضرورت‘

تہران، اسلام آباد کے ساتھ سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے،سیکریٹری ایران سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل
|

ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے پاکستانی مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ سے ملاقات میں امریکا کی مسلمان مخالف پالیسیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے مسلم ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کی ضرورت پر زور دیا۔

ایران کے ’پریس ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق ملاقات میں علی شمخانی نے کہا کہ ’امریکا کی بددیانتی پر مبنی، دوہری اور تقسیم کا باعث بننی والی پالیسی پر ایران اور پاکستان سمیت مسلم ممالک کو چوکنا رہنے اور آپس میں تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔‘

انہوں نے امریکا کی پالیسی کو مسلم دنیا کو تقسیم کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے مسلم ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

علی شمخانی کا کہنا تھا کہ تہران، اسلام آباد کے ساتھ سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے، کیونکہ اس سے کسی کو ایران کے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کا موقع نہیں ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم چند ممالک کو اس بات کی بلکل اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہتھیار بھیج کر اور سرحدوں پر بدامنی پیدا کرکے دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہوں۔‘

انہوں نے امریکا کی نئی قومی سلامتی پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے دنیا میں عدم استحکام کی کوشش قرار دیا۔

ایرانی وزیر دفاع کا پاکستانی ہم منصب کو فون

دوسری جانب ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عامر حَتامی نے پاکستانی ہم منصب خرم دستگیر کو ٹیلی فون کرکے خطے میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر تبادلہ خیال کیا۔

ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مستقل مشاورت پر اتفاق بھی کیا گیا۔

ایرانی وزیر دفاع نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حالیہ دورہ تہران کو دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات میں اہم موڑ قرار دیا۔

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک میں غیر ملکی مداخلت کے خلاف مزاحمت کے لیے مسلمانوں کا متحدہ ہونا ضروری ہے۔