دنیا

اسرائیلی فوج پرپتھرپھینکے کے الزام میں گرفتار فلسطینی نوجوان رہا

گرفتار فلسطینی لڑکے کی تصاویر7دسمبر کو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھیں،جسے دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے متنازع فیصلے خلاف مظاہرے کے دوران صہیونی فوج کی جانب سے گرفتار کیے گئے 16 سالہ فلسطینی لڑکے کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

کم عمر فلسطینی پر الزام تھا کہ انہوں نے مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج پر پتھر پھینکے، تاہم وہ ان الزامات کی تردید کرتے رہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتار کیے گئے 16 سالہ فاوضی الجنیدی کی تصاویر رواں ماہ 7 دسمبر کو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئیں تھیں۔

تصاویر میں ایک کم عمر فلسطینی نوجوان کو 20 اسرائیلی فوجی پکڑے ہوئے تھے، جب کہ ان کی آنکھوں پر کپڑے کی پٹی سے بندھی گئی تھی۔

فلسطینی نوجوان کی اس تصویر کو بہادری کی علامت کہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی فیصلے کے خلاف فلسطین میں پُرتشدد مظاہرے

اسرائیلی فوج نے 16 سالہ فاوضی الجنیدی کو تین ہفتوں تک حراست میں رکھا۔

الجزیرہ کے مطابق 16 سالہ فلسطینی نوجوان نے عدالت میں بھی خود پر لگے الزامات کو مسترد کیا، جس کے بعد عدالت نے انہیں 2 ہزار 870 امریکی ڈالرز کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ فاوضی الجنیدی کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے، مگر اسرائیلی عدالت میں ان کا مقدمہ جاری رہے گا، اور آئندہ ماہ 14 جنوری سے ان خلاف قائم مقدمے کے ٹرائل کا آغاز ہوگا۔

فاوضی الجنیدی کو اس بات کا پابند بنایا گیا کہ وہ ہرسماعت میں عدالت میں حاضر ہوں گے۔

دوسری جانب فاوضی الجنیدی کی وکیل عروہ حلیل کا کہنا تھا کہ دوران حراست اسرائیلی فوج نے ان کے مؤکل پر بدترین تشدد کیا، جس وجہ سے انہیں سینے میں تکلیف سمیت دیگر امراض لاحق ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: 12 سالہ فلسطینی بچی کی رہائی

ادھر فاوضی الجنیدی کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ امریکی فیصلے کے خلاف ہونے والے احتجاج کا حصہ نہیں تھے، وہ گھر سے بریڈ لینے کے لیے نکلے تھے، اسرائیلی فوج نے انہیں گرفتار کیا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ دسمبر کے آغاز میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کا متنازع فیصلہ کیا تھا، جس کے خلاف دنیا بھر کی طرح فلسطین میں بھی سخت احتجاج کیا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف مغربی کنارے اور بیت المقدس میں ہونے والے فلسطینی مظاہروں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم سے کم 4 افراد ہلاک جب کہ 150 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے مظاہروں کے دوران متعدد فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرلیا تھا، جن میں فاوضی الجنیدی بھی شامل تھے۔