راولپنڈی: موٹر سائیکل ملزمان کی فائرنگ سے ایک پولیس رضا کار ہلاک
راولپنڈی میں پولیس ناکے پر مسلح موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال کے علاقے ڈھوک حسو میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات ناکے پر تعینات پولیس اہلکاروں پر تین موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے پولیس رضا کار شمشیر موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر پولیس کانسٹیبلز ساجد اور مخدوم شدید زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: ڈکیتی و قتل کے 2 ملزمان مدعی کی فائرنگ سے ہلاک
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کیا۔
سی پی او اسرار عباسی نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈھوک حسو میں بسم اللہ ہوٹل کے باہر جرائم پیشہ افراد کی روک تھام اور سیکیورٹی کے لیے ناکہ لگایا گیا تھا، جہاں موٹر سائیکل پر سوار تین افراد کو مشکوک جان کر روکنے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے رکنے کے بجائے پولیس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں پولیس رضا کار موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ دیگر دو زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مقتول رضا کار شمشیر کی موت پیٹ پر دو گولیاں لگنے سے ہوئیں جبکہ زخمیوں کو ٹانگوں پر تین تین گالیاں لگیں ہیں۔
پولیس حکام نے مزید بتایا کہ مقتول رضا کار کی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے جبکہ اس کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: نامعلوم ملزمان کی پولیس موبائل پر فائرنگ،3 اہلکار ہلاک
تھانہ رتہ امرال پولیس کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل پر سوار تینوں نوجوانوں کی عمریں 25 سے 35 سال کے درمیان تھیں جن کے خاکے تیار کیے جا رہے ہیں جبکہ ملزمان کے زیر استعمال موٹرسائیکل پر نمبر پلیٹ موجود نہیں تھی۔
پولیس نے بتایا کہ اس کے علاوہ ڈھوک حسو کے اطراف میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ بھی حاصل کی جا رہی ہے، جس کے بعد تفتیش میں پیش رفت کا امکان ہے۔
سی پی او اسرار عباسی نے ڈان نیوز کو مزید بتایا کہ نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف تھانہ رتہ امرال میں ہیڈ کانسٹیبل فیصل کی مدعیت میں قتل اور اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے پولیس ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی ہونے والے دو پولیس کانسٹیبلز کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔