پاکستان

'غیرریاستی عناصر'کے نصب موادکی آڑکیلئے بھارت کی فائرنگ، دفترخارجہ

دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹرفیصل نے بھارت کے ڈپٹی کمشنرکوطلب کرکے بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کی، اعلامیہ دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کی جانب سے بھارتی فوج کی مبینہ طورپر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) عبور کرکے کارروائی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسلام میں موجود ڈپٹی ہائی کمشنر کو اپنے دفتر طلب کرلیا اور بلا اشتعال فائرنگ پر احتجاج ریکارڈ کروا دیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے ضلع پونچھ کے رکھ چکری سیکٹر میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے کی گئی فائرنگ کا مقصد غیرریاستی عناصر کی نصب کردہ آئی ای ڈی کو آڑ فراہم کرنا تھا'۔

بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے 3جوان شہید اورایک زخمی ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیے:ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 3 فوجی جوان شہید

رکھ چکری سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کے اس دعوے کو یکسر مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی عبور کرکے پاکستان فوجیوں پر حملہ کیا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'بھارت کے مبینہ طور پر ایل اوسی عبور کرنے کے دعوے غلط ہیں اور یہ دعویٰ ان کی خام خیالی ہے'۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک فوج نے ایل او سی میں بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دیا اور ان کے بندوقوں کو خاموش کردیا۔

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجرجنرل آصف غفور نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ 'کسی بھارتی فوجی نے سرحد عبور نہیں کی'۔

ٹویٹر میں جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا کے دعویٰ اپنے عوام کو مطمئن کرنے کی مہم کا تسلسل ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹرمحمد فیصل نے اسلام آباد میں تعینات ڈپٹی ہائی کمشنر کو اپنے دفتر میں طلب کرکے 2003 کے کیے گئے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے پر زور دیا۔

انھوں نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بندی کے حالیہ اور پرانے واقعات کی تفتیش کریں اور اقوام متحدہ کے مبصر کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ حالیہ واقعہ بھارت کے پاکستان فوج کی جانب سے رکھ چکری میں فائرنگ کر کے چار فوجیوں کی ہلاکت کے مبینہ بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان نومبر 2003 میں ایل او سی میں جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا جس کے بعد مختصر عرصے کے لیے سرحد پر امن رہا تھا تاہم بھارتی فوج مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے جس کے نتیجے میں فوجیوں سمیت سیکڑوں عام شہری بھی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

فوجی اور نجی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت نے رواں سال جنوری سے اب تک 1300 مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کی زد میں آکر 52 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 257 بتائی جارہی ہے۔