پاکستان

’دہشتگردی کے خلاف سیکیورٹی کے ہر منصوبے کو سیاسی حمایت حاصل‘

پولیس نظام کو بہتربنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور ٹریننگ پر اربوں روپے خرچ کیےجو قوم کی خون پسینے کی کمائی ہے، شہباز شریف

سہالہ: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں پولیس نظام کو بہتر بنانے کے لیے جدید خطوط پر ٹیکنالوجی اور ٹریننگ پر اربوں روپے خرچ کیے گئے، جو قوم کی خون پسینے کی کمائی ہے اور اس کا تحفظ پولیس کو یقینی بنانا ہے۔

سہالہ پولیس کالج میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پولیس افسران محکمے کو سفارش کے ماحول سے پاک رکھیں تاکہ میرٹ کی حوصلہ افزائی ہو۔

یہ پڑھیں : پنجاب پولیس کی خواتین کانسٹیبلز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں دہشت گردوں کے خلاف فوج کی جانب سے تشکیل کردہ ہر منصوبے کو مسلم لیگ (ن) کی مکمل سیاسی حمایت حاصل رہی، دوسری جانب عوامی سطح پر انسان دشمن عناصر کے خلاف متحد ہوئے جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمرٹوٹ چکی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں قائم محکمہ انسداد دہشت گردی نے صوبے کے طول و عرض میں دہشت گردوں کا ہر جگہ مقابلہ کرکے لوہلہ منوایا، انہوں نے واضح کیا کہ اپنے مقصد کے حصول کے لیے یہ ادارہ دہشت گردوں سے آخری حد تک لڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیمی معیار میں پنجاب تیسرے،خیبرپختونخوا پانچویں نمبر پر ہے،رپورٹ

انہوں نے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتےہوئے کہا کہ چوروں، لٹیروں اور دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے 14 سو اہلکار شہید ہوئے جن کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل لاہورمیں پنجاب پولیس نے نئے متعارف کردہ سافٹ ویئر ہوٹل آئی کی مدد سے صوبے بھر سے 1179 ملزمان کا سراغ لگا نے کا دعویٰ کیا تھا جن میں فورتھ شیڈول کے 11 لوگ بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں پنجاب پولیس ڈرون کیمروں کا استعمال کرے گی

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شاہد حنیف کا اجلاس کے دوران کہا تھا کہ ٹیکنالوجی پر مبنی نظام نے اپنا پھل دینا شروع کردیا، ابتدائی طور پر اس سسٹم کو لاہور میں پیش کیا گیا، جس میں کامیابی کے بعد اسے صوبے کے دیگر بڑے شہروں میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔

ڈی آئی جی شاہد حنیف نے اجلاس کو بتایا تھا کہ سافٹ ویئر کے ذریعے صوبے بھر سے 4 لاکھ 73 ہزار افراد کو چیک کیا گیا، جس میں سے 1476 افراد کا ڈیٹا پولیس ڈیٹابیس سے مل گیا۔

ان کے مطابق 1476 ملزمان میں سے 1179 ملزمان پولیس کو مطلوب ہیں، جب کہ ان میں سے 11 افراد پہلے ہی فورتھ شیڈول میں شامل ہیں۔