دنیا

چین نے ایک اور سنگ میل طے کرلیا

یہ چین کی جانب سے اپنی فوج کو جدید بنانے کے مقصد کے لیے ایک سنگ میل ہے۔

چین میں دنیا کے سب سے بڑے ایمفیبیوس طیارے (پانی اور زمین پر اترنے کی صلاحیت رکھنے والا طیارہ) اے جی 600 کی پرواز کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔

یہ چین کی جانب سے اپنی فوج کو جدید بنانے کے مقصد کے لیے ایک سنگ میل ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق اس طیارے نے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ سے اڑان بھری تھی اور ایک گھنٹے کی پرواز کے بعد وہ واپس ژوہوئی ائیرپورٹ پر کامیابی سے لینڈ کرگیا۔

چینی خبررساں ادارے کے مطابق یہ طیارہ سمندر، جزائر اور مونگوں کا تحفظ کرے گا۔

ساﺅتھ چائنا سی کے تنازعے کے پیش نظر چین کی جانب سے اپنی فوج کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کیا جارہا ہے اور اس طیارے کی تیاری بھی اسی مقصد کے لیے کی گئی۔

اس طیارے میں میری ٹائم سرچ و ریسکیو آپریشن کے دوران 50 افراد سفر کرسکیں گے، جبکہ یہ اپنے ساتھ 12 میٹرک ٹن پانی لے جاسکے گا جو کہ آگ بجھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

اس طیارے کی آزمائشی پرواز اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں شیڈول تھی، مگر کسی نامعلوم وجہ سے وہ التواءکی شکار رہی۔

اس طیارے کی تیاری لگ بھگ 8 سال میں ایوی ایشن کورپ آف چائنا نے کی اور اس کا حجم بوئنگ 737 جتنا ہے، جبکہ اسے میرین ریسکیو اور جنگلات کی آگ سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق اس کا استعمال ساﺅتھ چائنا سی میں بھی کیا جاسکتا ہے، جہاں کے سمندری علاقوں پر چین، ویت نام، ملائیشیا، فلپائن، تائیوان اور برونائی کے درمیان تنازع ہے۔

یہ طیارہ 53.5 ٹن وزن کے ساتھ ٹیک آف کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک بار میں 2800 میل تک سفر کرسکتا ہے۔

ساتھ ہی یہ روایتی ائیرپورٹس کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ٹیک آف کرسکتا ہے۔