پاکستان

بلوچستان: ریکارڈ میں ردوبدل کرنے والے 890 ملازمین کا انکشاف

مراعات کے حصول کی خاطر ملازمین نے عمر کو کم ظاہر کرنے کے لیے ریکارڈ میں ردوبدل کیا، نیب ذرائع

قومی احتساب بیورو(نیب) نے بلوچستان میں اپنی ریٹائرمنٹ میں تاخیر کی غرض سے عمر کم ظاہر کرنے کے لیے ریکارڈ میں تبدیلی کرنے والے 890 سرکاری ملازمین کی شناخت کرلی ہے۔

نیب میں موجود باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نام ریٹائرمنٹ کی عمر گزرنے کے باوجود مراعات لینے والے ملازمین کے خلاف عمرمیں کمی کرنے کے حوالے سے ایک کارروائی کے دوران سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریکارڈ میں ردوبدل کرنے والے ملازمین میں گریڈ ایک سے لے کر 21 گریڈ تک کے ملازمین شامل ہیں جنھوں نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

ریکارڈ میں ردوبدل کرنے والے 890 ملازمین میں سے ایک سو کے قریب ملازمین کا تعلق مختلف اداروں سے ہیں جو 17 گریڈ سے 21 گریڈ کے ملازمین ہیں۔

غیرقانونی کام میں ملوث ان ملازمین کا تعلق تعلیم، صحت، انتظامیہ، پولیس اور دیگر صوبائی اداروں سے ہے۔

نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ انھوں نے صوبے کے تمام اداروں کے گزشتہ سال کے ریکارڈ کی چھان بین کے دوران ردوبدل کا انکشاف کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین نے بلوچستان کے اکاؤنٹنٹ جنرل کے دفتر کے چند عہدیداروں کے تعاون سے ریکارڈ میں ردوبدل کیا ہے۔

اگلے چند روز میں اس حوالے سے گرفتاریاں متوقع ہیں۔

خیال رہے کہ نیب ڈائریکٹر جنرل عرفان منگی کی صدارت میں ایک اجلاس میں معاملے کی تفتیش کرکے ذمہ داران پر جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔