پاکستان

'عمران خان، جسٹس (ر) وجیہہ الدین سے معافی مانگیں'

جہانگیر ترین کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے جس کے ذریعے میری باتیں درست ثابت ہوئیں، اکبر ایس بابر

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق رہنما اکبر ایس بابر نے سپریم کورٹ کے جہانگیر ترین کے خلاف فیصلے پر عمران خان سے جسٹس (ر) وجیہہ الدین صدیقی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

رکن قومی اسمبلی داور خان کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین صدیقی کی انٹرا پارٹی انتخابات پر رپورٹ کو مسترد کردیا تھا لیکن وقت ان کے سامنے حقائق لے آیا ہے۔

خیال رہے کہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین صدیقی پی ٹی آئی ٹریبونل کے سربراہ تھے جنہوں نے 2013 کے انٹرا پارٹی انتخابات میں دھاندلی کرنے پر جہانگیر ترین، علیم خان، پرویز خٹک اور نادر لغاری کو پارٹی کی رکنیت سے معطل کرنے کی تجویز دی تھی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: عمران خان اہل اور جہانگیر ترین نااہل قرار

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین صدیقی کی تجویز کو مسترد کردیا تھا اور انہوں نے خیبر پختون خوا احتساب بیورو کے سربراہ جنرل (ر) حامد خان سمیت ہر اس شخص کو برطرف کردیا جنہوں نے ان پر یا ان کے قریبی ساتھیوں پر انگلیاں اٹھائی تھیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ وقت نے میرے تمام الزامات کو سچ ثابت کردیا ہے۔

واضح رہے کہ اکبر ایس بابر نے الزام لگایا تھا کہ پی ٹی آئی غیر قانونی طور پر ہونڈی کے ذریعے رقم کی ترسیل میں ملوث ہے جبکہ تحریک انصاف عرب امارات، سعودی عرب، برطانیہ اور کینیڈا سے بھی بھاری رقوم وصول کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور نواز شریف کے معاملے میں کافی فرق تھا،جسٹس (ر) شائق

یاد رہے کہ اکبر ایس بابر تحریک انصاف کے بانیان میں سے ہیں جن کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک مافیا ہے جو تبدیلی پر یقین نہیں رکھتا۔

سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی فنڈنگ کے حوالے سے 15 دسمبر کو سامنے آنے والے فیصلے کے حوالے سے اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا کہ اس فیصلے کو کئی افراد نے غلط انداز سے دیکھا ہے جبکہ میرٹ پر ہونے والے اس فیصلے پر کئی شکوک و شبہات بھی سامنے آئے۔

پریس کانفرنس کے دوران اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ تھا جس میں الیکشن کمیشن کو با اختیار کیا گیا اور اسے سیاسی جماعتوں کی نگرانی کرنے کے لیے آزاد قرار دیا گیا جسے تحریک انصاف مسترد کرتی آرہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے تمام مشکلات دور کردیئے ہیں جبکہ اس فیصلے میں الیکشن کمیشن کا پارٹی اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے مرحلے میں تحریک انصاف کا تاخیری حربوں کی بھی نفی کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: بدعنوان آدمی دوسروں کو بھی اپنے جیسا سمجھتا ہے، عمران خان

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے گزشتہ تین سالوں جاری کیس نے ایک بات ثابت کردی کہ عمران خان نے عوام سے کیے ہر ایک وعدے کی خلاف ورزی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کرپشن کو بے نقاب کرنے کے بجائے اس کی رکھوالی کی ہے اور خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کے بجائے انہوں نے احتساب کے عمل سے بچنے کے طریقے اپنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو مضبوط بنانے کے بجائے خود کے احتساب سے بچنے کے لیے اس ادارے کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے الیکشن کمیشن کو قوت دی ہے اور اب یہ کمیشن پر ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کو ایک شخص کے چنگل سے نکالیں جو انہیں اپنی جاگیر سمجھتا ہے۔


یہ خبر 21 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی