پاکستان

دودریا نوجوان قتل کیس، عدالت کا تین مبینہ ملزمان کی رہائی کا حکم

جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے ثبوت کی بنیاد پر تین کم سن مبینہ ملزمان کو رہاکرنے کا حکم دیا۔

کراچی کے علاقے دودریا میں نوجوان طالب علم کے قتل میں ملوث گرفتار مبینہ تین ملزمان کی رہائی کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ نے احکامات صادر کردیے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے تین نابالغ مبینہ ملزمان حیدر حسین برنی، حسن حسین برنی اور حسنین حسین برنی کو پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے ناکافی ثبوت کی روشنی میں رہائی کا حکم دیا۔

نوجوان طالب علم ظافر زبیری قتل کے مرکزی ملزم خاور برنی اپنے گارڈ عبدالرحمٰن کے ہمرا پولیس کی حراست میں ہیں۔

خیال رہے 5 دسمبر کو گرفتار ملزم نے دو دریا کے قریب معمولی حادثے کے بعد ظافرزبیری اور ان کے دوست زید کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ظافر دم توڑ گئے تھے جبکہ زید زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:دودریا نوجوان قتل کیس:گرفتار ملزم کا اعترافی بیان ریکارڈ

سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کلفٹن ڈاکٹر اسدا مالہی کا کہنا تھا کہ مرسیڈیز پر سوار دو نوجوان ساحل میں ناشتے کے لیے جارہے تھے کہ ایک معمولی حادثہ پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد ڈبل کیبن گاڑی پر سوار ملزمان نے کار پر اندھادھند فائرنگ شروع کی۔

بعد ازاں مقتول کے والد فہیم احمد زبیری کی مدعیت میں ساحل پولیس اسٹیشن میں واقعے کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 302،324 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں مرکزی ملزم خاور کے گارڈ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کرادیا تھا۔

ملزم عبدالرحمٰن نے اپنے اقبالی بیان میں کہا کہ 3 دسمبر کو عبدالرحیم کے ہمراہ ویگو پر سی ویو گیا اور سی ویو ٹریک پر عبدالرحیم کے دوست خاور برنی، حماد اور جنید شاہ موجود تھے اورعبدالرحیم، حماد کی بائیک ٹریک پر چلا رہے تھے کہ ایک مرسیڈیز نے اسے ٹکر مار دی جس کے بعد خاور برنی نے اپنی ویگو مرسیڈیز کے تعاقب میں لگا دی۔

ان کا کہنا تھا کہ حماد اور میں بھی مرسڈیز کا پیچھا کرنے لگے تاہم اس دوران خاور برنی کی گاڑی سے فائرنگ کی آواز آئی تو میں نے دیکھا کہ خاور برنی مرسڈیز پر فائرننگ کر رہا تھا۔

مزید پڑھیں:دو دریا نوجوان قتل کیس: مرکزی ملزم کا مزید تین روزہ ریمانڈ

ظافر زبیری کے قتل میں ملوث گرفتار ملزم نے کہا کہ خاور برنی نے گاڑی سے اتر کر دیکھا کہ کسی کو گولی لگی ہے تو وہاں سے بھاگ گیا جبکہ حماد اور جنید شاہ نے عبدالرحیم کی رپیٹر اُٹھائی اور مرسیڈیز کے شیشے توڑ دیے۔

انھوں نے کہا کہ گاڑی سے لڑکوں کو نکالا اور مار پیٹ کے بعد ان سے موبائل اور نقدی چھین کر ہم فرار ہو گئے۔

ملزم عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ ساری واردات خاور برنی اور اس کے دوستوں حماد اور جنید شاہ نے کی جس کو میں صرف دیکھ رہا تھا جبکہ گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے عبدالرحیم بھی جائے وقوعہ پہنچ گیا تھا۔