موسم سرما میں وادئ مہران کی سیر
’موسم سرما میں وادئ مہران کی سیر‘
ڈان بلاگز موسمِ سرما کی چھٹیوں میں سیر و تفریح کے حوالے سے اپنے قارئین کے لیے مکمل ٹؤر گائیڈ پیش کررہا ہے۔ یہ سیریز کا دوسرا بلاگ ہے، گزشتہ بلاگ یہاں پڑھیں۔ اس سیریز میں قارئین تک مکمل معلومات پہنچانے کی کوشش کی جائے گی کہ سردیوں میں پاکستان کے کن کن علاقوں میں جانا زیادہ بہتر رہے گا۔
صحرائے تھر
آئیں اب ہم صحرائے تھر چلتے ہیں۔ یہ صحرا صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر کا حصہ ہے۔ یہ صحرا جغرافیائی طور پر ہندوستان اور پاکستان میں پھیلے ہوئے عظیم تھر ڈیزرٹ کا حصہ ہے، جو بھارت میں اَراوالی کے پہاڑی سلسلے سے لے کر جنوبی سمت میں بحیرہ عرب اور مغربی طرف سے وادئ سندھ کے درمیان 3 لاکھ مربع کلومیٹر کے وسیع رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔
سندھ کا صحرائے تھر اور پنجاب کا صحرائے چولستان، دونوں اِسی عظیم تھر کا حصہ ہیں۔ صوبہ سندھ میں صحرائے تھر کا رقبہ 20 ہزار مربع کلومیٹر ہے۔ اِس خطے تک چونکہ کسی ندی یا دریا کا پانی نہیں پہنچتا اِس لیے اِس کی سرسبزی و زرخیزی کا انحصار صرف اور صرف بارشوں پر ہوتا ہے۔ بارش عام طور پر گرمیوں کے دنوں میں ہوتی ہیں اور بارش ہوتے ہی اِس کے نشیب و فراز اور اونچے نیچے ٹیلے سبزے کا لبادہ اوڑھ کر گل و گلزار ہوجاتے ہیں، لیکن یہ سرسبزی ایک محدود عرصے کے لیے ہوتی ہے، عام طور پر یہاں گرمی و خشک سالی کا ہی ڈیرہ ہوتا ہے۔ چنانچہ سکون و اطمینان کے ساتھ صحرائے تھر کی سیر کے لیے سردیوں کا موسم ہی بہتر ہوتا ہے۔