پاکستان

’پیپلزپارٹی سے متعلق عدالتی فیصلوں کے پیمانے مختلف‘

پیپلز پارٹی کے مقابلے میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے عدالتی فیصلے مثبت ہیں، سید مراد علی شاہ

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل این) کے حوالے سے فیصلہ خوش آئند ہے تاہم پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے لیے فیصلوں کے پیمانے مختلف ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں عدالتی فیصلوں پر تبصرہ نہیں کروں گا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ پیپلز پارٹی کے مقابلے میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے مثبت فیصلے آئے ہیں’۔

انسداد دمہ کے حوالے سے ‘کرن ستارہ ’پروگرام سے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ‘ہم عدالتی فیصلے کا ہمیشہ احترام کرتے ہیں’۔

یہ پڑھیں : آلودہ پانی کیس: مراد علی شاہ کی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی

وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کا مستقبل اگلے برس انتخابات میں تاریخ کا حصہ بن جائے گا اور ‘وہ اب نوجوانوں کے رہنما نہیں رہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نوجوانوں کے لیڈر ہیں اور وہ ہی ملک کو ہر نوعیت کے بحران سے نکال سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے پاس توانائی کے وسائل موجود ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور کے سانحے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ‘شہید بچوں کی مسکراہٹیں اور ان کی مہک آج بھی یادوں میں تازہ ہیں ،انہیں بھلا نہیں جا سکتا ‘وہ ہمارا مستقبل تھے اور ان کی قربانیاں کے نتیجے میں قوم دہشتگردوں کے خلاف متحد ہوئی’۔

سید مراد علی شاہ نے پر مسرت انداز میں کہا کہ ‘مجھے فخر ہے کہ میں آج 10 ہزار طالبات کے ساتھ یہاں موجود ہوں’۔

وزیراعلیٰ سندھ نے انڈس ہیلتھ نیٹ ورک،انٹر ایکٹیو ریسرچ اور ڈولپمنٹ، محکمہ تعلیم حکومتِ سندھ اور کرن ستارہ پروگرام کی مشترکہ کاوشوں میں حکومت کی ترجمانی ملتی ہے جو سندھ میں ترقی کے لیے مصروف عمل ہیں۔

مزید پڑھیں: آلودہ پانی سے سندھ کے لوگ کینسر اور ہیپاٹائیٹس کا شکار ہو رہے ہیں، چیف جسٹس

انہوں کرن ستارہ کی نوجوانوں کی صحت اور قیادت پر مشتمل پروگرام کے تحت نوجوان طالبات کو سیکنڈری اسکول کی سطح پر متحرک کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ اس بات پر سنجیدگی سے آمادہ ہیں کہ لڑکیوں اور خواتین کے لیے تعلیم کے میدان میں سرمایہ کاری معاشرے میں ترقی اور بہتری کی کنجی ہے’۔


یہ خبر 17 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی