دنیا

عراق: داعش اور القاعدہ کے 38 ارکان کو پھانسی

ان افراد میں بیشتر کا تعلق عراق سے تھا جبکہ سزائے موت پانے والا ایک شخص سوئیڈش تھا، حکام

ناصریہ: عراقی حکومت نے داعش اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 38 جنگجووں کو دہشت گردی کے مختلف مقدمات میں پھانسی دے دی۔

یاد رہے کہ رواں سال 25 ستمبر کو اس ہی جیل میں 42 قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کرایا گیا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جیل انتظامیہ نے ان افراد کو پھانسی وزیر انصاف حیدر الزمیلی کی موجودگی میں ناصریہ جیل میں دی۔

صوبائی کونسل کے سینیئر حکام داخیل کاظم کا کہنا تھا کہ سزائے موت پانے والے 38 قیدیوں کا تعلق القاعدہ اور داعش سے تھا۔

جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ جن افراد کو پھانسی دی گئی ان میں بیشتر عراق کے شہری تھے جبکہ ایک سوئیڈش تھا۔

مزید پڑھیں: عراق: قتلِ عام میں ملوث 36 افراد کو پھانسی

خیال رہے کہ عراقی وزیر اعظم حیدر العبدی نے رواں ہفتے داعش کے خلاف 3 سالہ جنگ کے بعد فتح کا اعلان کیا تھا۔

امریکا سے اتحاد کے ساتھ عراق نے اپنی زمین سے جہادیوں کا قبضہ چھڑا کر اسے واپس اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔

ایمینسٹی انٹرنیشنل نے عراق میں موت کی سزاوں کو سنانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی وزیراعظم کا داعش کوشکست دینے کا اعلان

واضح رہے کہ عالمی رینکنگ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ سزائے موت عراق میں دی جاتی ہیں۔

5 دسمبر کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے تحفظ کی تنظیم نے عراق کی وفاقی حکومت اور خود مختار کردش حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پروسیکیوشن نے ان تمام مشتبہ افراد کو صرف داعش سے تعلق ہونے پر حراست میں لے رکھا تھا.


یہ خبر 15 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی