پاکستان

(ن) لیگ کی رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ کا اسپیکر کو استعفیٰ

غلام بی بی بھروانہ نے بھی رانا ثنا اللہ کے بیان کے خلاف اتوار کو احتجاجاً مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

اسلام آباد: حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ نے باضابطہ طور پر اپنا استعفیٰ اسپیکر ایاز صادق کو جمع کرادیا۔

غلام بی بی نے گزشتہ اتوار کو فیصل آباد میں پیر حمید الدین سیالوی کے زیر اہتمام ختم نبوت کانفرنس کے دوران اپنے استعفے کا اعلان کیا تھا۔

پیر حمید الدین سیالوی کی جانب سے مبینہ طور پر احمدیوں کے حق میں متنازع بیان دینے پر وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اپنے استعفے میں غلام بی بی نے کہا کہ ’حکومت پنجاب کی کابینہ میں شامل رکن نے آنحضرتؐ کی ختم نبوت پر گستاخانہ رویہ اپنایا۔‘

یہ بھی پڑھیں: رانا ثناء اللہ کا متنازع بیان،مسلم لیگ کے 5 ارکان پارلیمنٹ مستعفی

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس گستاخانہ رویے پر میں نے احتجاج کیا لیکن ہماری نہ سنی گئی، لہٰذا میں احتجاجاً ناموس رسالتؐ کی خاطر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 88 (چنیوٹ) سے بحیثیت رکن اسمبلی اپنا استعفیٰ پیش کرتی ہوں، جسے منظور کیا جائے۔‘

واضح رہے کہ غلام بی بی بھروانہ پنجاب کے ان پانچ قانون سازوں، دو رکن قومی اسمبلی اور تین رکن صوبائی اسمبلی، میں شامل ہیں جنہوں نے رانا ثنا اللہ کے بیان کے خلاف اتوار کو احتجاجاً مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو گزشتہ کئی ہفتوں سے احمدیوں سے متعلق ان کے بیان پر مذہبی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: ’شہباز شریف کے رویے نے پیر سیالوی کے مسلم لیگ سے تعلقات خراب کیے‘

وزیر قانون پنجاب نے ان کے بیان کو سیاسی فائدے کے لیے تور مروڑ کر اور سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنے کا الزام لگایا تھا۔

سابق سینیٹر پیر حمید الدین سیالوی نے قبل ازیں دعویٰ کیا تھا کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو، سیال شریف مزار سے ’روحانی طور پر وابستہ‘ کم از کم 15 پارلیمنٹیرینز احتجاجاً اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔