پاکستان

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے الزامات مسترد کردیے

بھارت اپنی انتخابی بحث میں پاکستان پر الزامات لگانا بند کرے، یہ عمل بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے گجرات کے اسمبلی انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سازشیوں پر انحصار کرنا بند کریں۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ بھارت کو اپنی انتخابی بحث میں سازشیوں کے بجائے اپنی طاقت پر کامیابی حاصل کرنی چاہیے اور پاکستان کو اس میں گھیسٹنا نہ جائے، یہ عمل بالکل بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بیان بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے الزامات کے بعد سامنے آیا۔

نریندر مودی نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان گجرات میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اثر انداز ہونے کے لیے کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات 25 دسمبر کو متوقع، ترجمان دفتر خارجہ

واضح رہے کہ گجرات اسمبلی کے انتخابات کا دوسرا دور جمعرات 14 دسمبر کو شیڈول ہے۔

مودی نے ایک انتخابی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مبینہ طور پر ملک کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ، سابق نائب صدر حمید انصاری اور سابق آرمی چیف دیپک کپور نے بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود اور سابق وزیر خارجہ سے بھارتی رہنما مانی شنکر ایر کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔

نریندر مودی نے سابق پاکستانی دفاعی حکام کے سوشل میڈیا پوسٹ کی نشاندہی کی کہ انہوں نے کانگریس رہنما احمد پٹیل احمد پٹیل کی گجرات کے اگلے وزیر اعلیٰ کے طور پر حمایت کی تھی۔

بھارت میں انتخابات کے دوران مختلف وجوہات کے باعث پاکستان کو ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے لیکن یہ شاید پہلی مرتبہ ہے کہ موجودہ بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے پاکستان پر انتخابات میں مداخلت کے الزام لگائے گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی غیر مستحکم پوزیشن کا پتہ چلنے کے بعد نریندر مودی ان الزامات سے پاکستان مخالف جذبات ابھارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بی جے پی 22 برسوں سے گجرات میں حکومت کررہی ہے لیکن کانگریس کو امید ہے کہ وہ چند چھوٹے گروپوں کے ساتھ مل کر آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرلے گی۔

ادھر بی جے پی کے سنیئر رہنما اور بھارتی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے دفتر خارجہ کے رد عمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت اپنے مشورے اپنے پاس رکھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی بیت المقدس کے حوالے سے ممکنہ امریکی فیصلے کی مخالفت

کانگریس نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم کو چیلنچ کیا کہ اگر کانگریس ان الزامات میں ملوث ہے تو پاکستانی ہائی کمشنر کو واپس بھیجا جائے۔

وزیر اعظم کی او آئی سی اجلاس میں شرکت

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 13 دسمبر کو استنبول میں مقبوضہ بیت المقدس کے معاملے پر ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس سے قبل وزراء خارجہ کی کونسل کا اجلاس ہوگا، جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ او آئی سی کا یہ اجلاس ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان کی جانب سے بلایا گیا ہے، توقع کی جارہی ہے کہ اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک زیادہ سے زیادہ شرکت کریں گے اور امریکا کی جانب سے تل ابیب سے سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے حالیہ فیصلے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے طریقے تلاش کیے جائیں گے۔


یہ خبر 12 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی