دنیا

اسرائیلی فوج کا 'حماس کی سرنگ' کو تباہ کرنے کا دعویٰ

سرنگ کے خلاف کارروائی کا حالیہ احتجاج کے نتیجے میں ہونے والی جھڑپوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، ترجمان اسرائیلی فوج

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ انھوں نے ایک کارروائی کے دوران غزہ سے ان کے علاقے تک وسیع کی گئی ایک سرنگ کو تباہ کردی ہے اور یہ دعویٰ بیت المقدس (یروشلم) کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس کا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع کے مطابق اس سرنگ کو حماس نے بنایا تھا جر غزہ کی پٹی سے شروع ہورہی تھی اور ہمارے علاقے تک پہنچا دی گئی تھی لیکن اسرائیل اس کے حوالے سے بے خبر تھا۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے حال ہی میں کیا جانے والا یہ دوسرا آپریشن ہے جبکہ 30 اکتوبر کو بھی ایک سرنگ کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

جوناتھن کونریکس نے کہا کہ اس طرح کے سرنگ کو ماضی میں حملوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا اور جس سرنگ کو تباہ کیا گیا ہے اس کا کھوج چند ہفتے قبل لگایا گیا تھا اور فوج اس کی نگرانی کررہی تھی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق سرنگ فلسطینی شہر خان یونس سے اسرائیلی علاقے کے اندر سیکڑوں میٹر تک پہنچائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل میں موجود عربوں کا بائیکاٹ کیاجائے، اسرائیلی وزیردفاع

انھوں نے سرنگ کو اسرائیل کے اندر کسی مخصوص علاقے تک پہنچنے کے حوالے سے حتمی بات کرنے سے گریز کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ سرنگ کے اخراج کی جگہ تاحال نہیں بنائی گئی تھی۔

جوناتھن کونریکس نے کہا کہ 'ہم اس کو اسرائیلی سرحد کی سنگین خلاف ورزی کے طور پر دیکھتے ہیں' اور اسرائیل اس میں مزید اضافے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

انھوں نے واضح کیا کہ اس سرنگ کا تعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس (یروشلم) کے حوالے سے فیصلے کے بعد شروع ہونے والے جھڑپوں سے نہیں ہے کیونکہ یہ چند ہفتے پہلے سامنے آئی تھی۔

خیال رہے کہ فلسطین بھر میں امریکی صدر کے متنازع فیصلے کے بعد شدید احتجاج جاری ہے جبکہ اسرائیلی فوج کی کارروائی میں کئی فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔