امریکی ڈرون نے حدود کی خلاف ورزی کی تو مار گرائیں گے، ایئر چیف
اسلام آباد: ایئر چیف مارشل سہیل امان کا کہنا ہے کہ امریکا سے عملی طور پر لڑائی ہمارے مفاد میں نہیں مگر امریکا کو ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتا دیا ہے کہ اگر ڈرون پاکستان کے اندر آئے تو مار گرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی مداخلت کرنے کی کوشش نہ کرے کیونکہ ملک کی سالمیت و خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔
ایئریونیورسٹی کے زیر اہتمام ’ایئرٹیک 17‘ کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی پر اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط نہیں کی جاسکتی، جمہوریت کے نام پر عراق اور لیبیا میں جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، بھارت، ایران اور افغانستان ہمارے ہمسائے ہیں اور رہیں گے، جیسا کہ ہم اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتے۔
ایئر چیف مارشل نے کہا کہ 2016 میں امریکا نے کہا ہم اسلحہ اور ہتھیار دیں گے مگر نہیں دیئے، پاک فضایہ بیشتر اسلحہ اور ہتھیار خود بنا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پاک فضائیہ کی پہلی کثیرالقومی انسداد دہشت گردی فضائی مشقیں مکمل
انہوں نے کہا کہ امریکا سے ہتھیار نہ ملنے پر ہم خود اپنے ہتھیار تیار کر رہے ہیں اور ہم پانچویں جنریشن کا جہاز اکیلے بنانے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم ’عزم‘ منصوبے کے تحت پانچویں جنریشن کا جہاز جلد بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچویں جنریشن طیارہ سازی کے لیے جاری منصوبے عزم میں 60 فیصد عام شہری ہیں، اس منصوبے کی تربیت پر آغاز کردیا ہے جبکہ طیارہ سازی کے اس عمل میں مزید 5 سال لگیں گے۔
2020 تک پاک فضائیہ اپنی تمام ضروریات پوری کرنے اور ہتھیاروں کی فروخت کے لیے تیار ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ بغیر پائلٹ طیارہ بنارہے ہیں اور ایک سے ڈیڑھ سال میں نیا طیارہ بن جائے گا۔
اس کے علاوہ خلائی پروگرام پر بھی کام جاری ہے اور جلد نیا سیٹلائٹ شروع کریں گے۔
ایئرچیف مارشل نے کہا کہ ہماری افواج اور قوم نے دہشت گردی کا جرات سے مقابلہ کیا ہے اس کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ضرب عضب اور ردالفساد دہشت گردی کے خاتمے کا سبب بنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، ہمارے نوجوانوں میں بہت ٹیلینٹ اور صلاحیت موجود ہے، ہمیں صرف ان کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا ہم نے شدت پسندی کا خاتمہ کیا، جو امن دیگر ممالک قائم نہیں کرسکے وہ ہم نے کرکے دیکھا دیا اور ہم پائیدار اور مستحکم امن یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
پاک فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ عزم اور یقین ہو تو سب ممکن ہوسکتا ہے، جب امریکا کی جانب سے ایف 16 دینے سے انکار کیا گیا تو ہم نے جے ایف 17 بنایا اور یہ طیارہ ایف 16 سے زیادہ بہتر ہے، پاکستان کے صنعتی شعبے نے جے ایف 17 کے پرزے بنائے اور یہ طیارہ ہمارا وقار اور قوم کی پہچان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ائیر چیف سہیل امان کیلئے ترک لیجیئن آف میرٹ ایوارڈ
انہوں نے کہا کہ ایرانی ڈرون نے بھی خلاف ورزی کی تو جے ایف 17 طیارے نے اسے مار گرایا، اسٹیلتھ طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں آجائے تو وہ واپس نہیں جاسکتا۔
چیف مارشل نے کہا کہ جب تک آپ خود مضبوط نہیں ہوں گے کسی کی مدد نہیں کرسکتے، ہمارے پاکستان سے باہر کوئی عزائم نہیں۔
ایئر چیف کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ کی تعریف تو بھارت میں بھی کی جاتی ہیں اور اس کا اعتراف بھارتی عسکری حکام نے خود بھی کیا۔