مشکوک باؤلنگ ایکشن کا شکار کون کون؟
جب حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے مشکوک باؤلنگ ایکشن کے سبب محمد حفیظ کو تیسری مرتبہ معطل کیا تو یہ ان کھلاڑیوں کی فہرست میں ایک اور اضافہ تھا جن کے کیریئر تنازعات کا شکار ہوئے۔
حفیظ پہلے کھلاڑی نہیں جنہیں اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ ان کے ساتھی کھلاڑیوں سعید اجمل، شبیر احمد اور شعیب اختر کے ساتھ ساتھ ویسٹ انڈیز کے سنیل نارائن، نیوزی لینڈ کے موجودہ کپتان کین ولیمسن، زمبابوین پراسپر اتسیا، سچترا سنانائیکے اور جنوبی افریقہ کے جوہان بوتھا کے کیریئر بھی اس تنازع کا شکار رہے۔
اس فہرست کا اختتام یقیناً یہاں نہیں ہوتا۔ جون 2014 میں آئی سی سی کے سربراہان کی ایک بیٹھک ہوئی جس میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ مشکوک ایکشن کو رپورٹ کرنے، اس کا جائزہ لینے اور اس کو کلیئر کرنے کا جو طریقہ کار ہے، اسے رسمی ٹیسٹ کے بعد نتیجے تک پہنچنے کے بجائے اس عمل میں توسیع کرتے ہوئے ایکشن کا بغور جائزہ لیا جائے اور اس کے بعد سے تیزی سے مشکوک ایکشن رپورٹ ہونے کا سلسلہ شروع ہوا۔
2014 میں سعید اجمل کے شاندار انٹرنیشنل کیریئر کو اس وقت دھچکا لگا جب پاکستان کے دورہ سری لنکا کے دوران ان کا ایکشن رپورٹ ہوا اور فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے آف اسپنر کی کہنی میں 43ڈگری تک کا خم پایا گیا جو آئی سی سی کی جانب سے مقررہ 15 ڈگری کی حد سے تقریباً تین گنا زیادہ تھا۔ ان کی دوسرا میں کہنی کا خم 42 ڈگری، آف اسپن میں 43 ڈگری اور تیز گیندوں میں کہنی کا خم 39ڈگری تک پایا گیا۔
تاہم حیران کن امر یہ کہ 2009 میں سعید اجمل کا ایکشن رپورٹ ہوا تھا تو طبی معائنے کے بعد ان کی کہنی میں انجری کا انکشاف ہوا تھا اور اسی بنیاد پر ان کے ایکشن کو کلیئر کر دیا گیا تھا۔